’کورونا وائرس کے خاتمے تک کچھ ہی ایئرلائنز باقی بچیں گی‘
اکبر الباکر کا کہنا ہے کہ وبا زیادہ دیر رہی تو دنیا کی معیشیت تباہ ہو جائے گی۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
قطر ایئرویز کے سی ای او نے خبردار کیا ہے کہ ’وبا کی وجہ سے بہت ساری ایئرلائنز کاروبار سے باہر ہو جائیں گی۔‘
عرب نیوز کے مطابق امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو انٹرویو میں قطر ایئرویز کے سی ای او اكبر الباكر نے انڈسٹری کو درپیش چیلنجز کا مایوس کن تجزیہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’جب تک کورونا وائرس کی یہ وبا ختم ہو گی، صرف کچھ ہی ایئرلائنز باقی بچیں گی، جو مضبوط ہیں وہ اپنا کام جاری رکھیں گی۔‘
’بہت ساری ایئرلائنز وبا کے زیر اثر رہیں گی کیونکہ ہم نے ابھی اس کا بدترین حال نہیں دیکھا۔‘
اکبر الباکر کا کہنا تھا کہ ’عالمی معاشی نقطہ نظر کو فروغ دینے کے لیے ایئرلائن انڈسٹری کا پوری طاقت سے واپس آنا اولین ترجیح ہونی چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اگر یہ وبا زیادہ دیر تک رہی تو پوری دنیا کی معیشت مکمل طور پر تباہ ہو جائے گی، جو کاروبار کی فراہمی، مال بردار سامان اٹھانے اور سب سے اہم بات کہ روزگار پیدا کرنے کے لیے ایئرلائنز پر انحصار کرتی ہے۔‘
قطر ایئرویز کے چیف نے ایئرلائن اور دوحہ میں اس کے مرکز حماد انٹرنیشنل ایئرپورٹ میں اختیار کردہ حفاظتی اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔
ان اقدامات میں درجہ حرارت چیک کرنے والے ہائی ٹیک سینسرز، جراثیم سے پاک کرنے کا نظام اور فلائٹس میں ماسک کا استعمال شامل ہیں۔
انہوں نے وبا کے دوران کمپنی کی شیئر ہولڈر قطری حکومت سے مالی معاونت کے حوالے سے بھی بات کی۔
اکبر الباکر نے اس حوالے سے کہا کہ ’میں صرف قطار میں کود کر اور اپنے باس اور ملک کے حکمران کو جا کر یہ نہیں کہہ سکتا تھا کہ ہماری صورت حال بہت سنگین ہے اور ہمیں اس چیز کی ضرورت ہے، کیونکہ مجھے یقین ہے کہ قطار میں پہلے سے کھڑے لوگ بھی انہیں یہ ہی سب بتا رہے تھے۔‘