مقامی روزنامہ ٹائمز آف عمان نے رپورٹ جاری کی ہے کہ ہسپتالوں میں کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے انتہائی نگہداشت کے یونٹوں میں مختص کی جانے والی حد تجاوز کر گئی ہے اور دو ہسپتالوں میں یہ حد 157 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
عمان کی وزارت صحت کی 11جون کی رپورٹ کے مطابق اس وقت مجموعی طور پر 338 مریض ہسپتالوں کے انتہائی نگہداشت کے کمروں میں موجود ہیں۔
عمان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی شرح گذشتہ 30 دنوں میں تین گنا سے زیادہ ہو چکی ہے۔
رواں ہفتے وہاں پر کورونا وائرس کے مثبت ٹیسٹ کے مریضوں کی تعداد دو ہزار کے قریب چلی گئی ہے۔
یہاں پر رائل ہسپتال میں متعدی امراض کی سینیئر کنسلٹنٹ ڈاکٹر فریال ال لاواتی نے مقامی ریڈیو ’شببیہ ایف ایم‘ سے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کورونا مریضوں کی حالیہ تعداد میں اضافہ عیدالفطر کے بعد ہونے والے اجتماعات کی وجہ سے دیکھنے میں آیا ہے جو کہ انتہائی تشویشناک ہے۔
عمان میں کورونا ویکسی نیشن کی استعداد کار بڑھانے کی کوششوں کے طور پر ہزاروں افراد کو نجی ہسپتالوں میں بھی خوراک مہیا کی جا رہی ہے۔
نجی ہسپتالوں اور دیگر کلینکس نے واک ان افراد کو بھی سہولت دے رکھی ہے اور بکنگ کرانے والوں کی بھی ویکسی نیشن کی جا رہی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نجی ہسپتالوں میں کورونا ویکسین کے انجکشن لگوانے والوں کو فیس ادا کرنا ہو گی۔ فیس کا انحصار اس بات پر بھی ہے کہ آپ کس طرح کی ویکسین لگوانا چاہتے ہیں۔
ایک نجی طبی مرکز بدرالسما کے ڈاکٹر نے بتایا ہے کہ یہاں آنے والے کورونا ویکسی نیشن کے خواہشمند حضرات کو ادائیگی برداشت کرنا پڑے گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ وہ لوگ جو ویکسین لینا چاہتے ہیں وہ ہمارے کسی بھی کلینک میں جاسکتے ہیں جہاں انہیں اپنی پسند کی ویکسین لگا دی جائے گی، بشرطیکہ مطلوبہ ویکسین موجود ہو۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کورونا سے بچاؤ کا انجکشن لینے والے افراد کو فارغ ہونے کے بعد ہسپتال کے احاطے میں کم از کم 15 منٹ انتظار کرنا چاہیے تاکہ اگر کسی قسم کی علامات ظاہر ہوں تو مریض کو بروقت علاج کی سہولت میسر ہو۔