پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے وفاقی بجٹ منظور ہونے کے ایک دن بعد ہی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا جس پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر عوام کا شدید رد عمل سامنے آرہا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے قیمتوں میں اضافے کو حکومت کی جانب سے ایک اور تحفہ قرار دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر بحث تب شروع ہوئی جب بدھ کی شام وزیراعظم پاکستان عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گِل نے ایک ٹویٹ کے ذریعے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تصدیق کی جس کے بعد صارفین کی جناب سے تنقید، طنز اور تبصروں کا طوفان امڈ آیا۔
شہباز گِل نے اپنے آفیشل اکاؤںٹ سے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’انٹرنیشنل مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے اوگرا نے 6 روپے 5 پیسے فی لیٹر پیٹرول کی قیمت میں اضافہ تجویز کیا تھا۔ لیکن وزیراعظم نے صرف 2 روپے فی لیٹر اضافے کی اجازت دی ہے۔ ڈیزل فی لیٹر3 روپے 44 پیسے اضافے کی تجویز تھی لیکن صرف ایک روپیہ 44 پیسے اضافے کی اجازت دی گئی ہے۔‘
انٹرنیشنل مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے اوگرا نے 6 روپے 5 پیسے فی لیٹر پیٹرول کی قیمت میں اضافہ تجویز کیا تھا۔لیکن وزیراعظم نے صرف 2 روپے فی لیٹر اضافے کی اجازت دی ہے۔ ڈیزل فی لیٹر3 روپے 44پیسے اضافے کی تجویز تھی لیکن صرف ایک روپئیہ چوالیس پیسے اضافے کی اجازت دی گئی ہے۔ pic.twitter.com/JlxH32hhGJ
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) June 30, 2021