Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ہم چاہتے ہیں افغان سفیر خود تحقیقات کا حصہ بنیں‘

وزیر داخلہ نے کہا کہ ’افغان سفیر کی بیٹی کا معاملہ ہماری تفتیش میں اغوا کا کیس نہیں ہے (فوٹو افغان سفارتخانہ)
پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ’ ہم چاہتے ہیں کہ افغان سفیر خود تحقیقات کا حصہ بنیں۔ ایک کیس کی بنیاد پر افغان سفیر کو نہیں جانا چاہیے تھا۔‘
منگل کے روز راولپنڈی میں پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتےہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ ’ہم نے داسو واقعے کی تحقیقات مکمل کر لی ہیں، چین ہم سے مطمئن ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’افغان سفیر کی بیٹی کا معاملہ ہماری تفتیش میں اغوا کا کیس نہیں ہے۔ ہم چاہتے ہیں افغان سفیر خود ان تحقیقات کا حصہ بنیں۔ ہم نے افغان سفیر کی بیٹی کی ایف آر خوف درج کرائی۔ ‘
شیخ رشید نے کہا کہ ’پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے۔ ہم اپنے ہاں موجود سفارت کاروں کو مزید سیکیورٹی بھی دیں گے اور عید کی چھٹیوں کے بعد ڈپلومیٹک انکلیو کو ہائی سیکیورٹی زون قرار دیں گے‘
خیال رہے کہ تین روز قبل اس واقعے کے بعد شیخ رشید احمد نے کہا تھا کہ’افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کے واقعے میں دو ٹیکسیاں استعمال ہوئی ہیں۔‘
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے بھی وزیر داخلہ کو ہدایت کی تھی کہ اسلام آباد پولیس اور دیگر سیکیورٹی ایجنسیاں اولین ترجیح پر واقعے کی تحقیقات کریں ، 48 گھنٹوں میں معاملے کی حقیقت سامنے لے کر آئیں اور اغواکاروں کو گرفتار کریں۔
بعد ازاں اتوار کے روز شیخ رشید نے کہا تھا کہ’ اسلام آباد سے افغان سفیر کی بیٹی کو اغوا نہیں کیا گیا۔‘
سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کے اس واقعے کے بعد افغانستان کی حکومت نے اسلام آباد میں اپنا سفارت خانہ بند کرنے اور سفارتی عملے کو وطن واپس پہنچنے کی ہدایت کی تھی۔ 

شیئر: