Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیاحتی کروز جدہ سے روانہ، اردن اور مصر سے بھی گزرے گا

سعودی عرب کا ایک سپر کروز سیاحتی جہاز پہلی بار جدہ کی بندرگاہ سے علاقائی سفر پر روانہ ہوگیا ہے جو مختلف علاقائی ممالک کے پانیوں کا سفر طے کرے گا۔
سعودی عرب محکمہ سیاحت کا یہ اقدام ملکی سیاحت کی صنعت کو فروغ دینے اور معیشت پر تیل کا انحصار کم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ایم ایس سی بیلیسیما، فٹ بال کے تین میدانوں سے زیادہ طویل جہاز ہے، جدہ اسلامی بندرگاہ سے اردن کے عقبہ اور مصر کے صفاگا کے سفر کے لیے پہلی بار روانہ ہوا ہے۔
جمعے کے روز اس سروس کا آغاز سعودی عرب کے مغربی ساحل پر جدہ کی بندرگاہ پر اپنا پہلا کروز شپ ٹرمینل کھولنے کے دو روز بعد ہوا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ’کروز سعودی کے مینجنگ ڈائریکٹر فواز فاروقی نے کا کہنا ہے کہ ’ کروز جہاز کی پہلی بندرگاہ کا افتتاح ملک میں شعبہ سیاحت کے فروغ کے لیے ایک اہم قدم ہے۔‘
سیاحت اور تفریحی شعبے کی ترقی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے وژن 2030 کے منصوبے کی بنیادوں میں سے ایک ہے جس کا مقصد عرب دنیا کی سب سے بڑی معیشت کو تیل کے بعد کے دور کے لیے تیار کرنا ہے۔
سعودی عرب نے 49 ممالک کی فہرست جاری کی ہے جہاں کے شہری سیاحتی ویزے پر آسکتے ہیں۔
ان ممالک میں امریکہ، کینیڈا، انڈورا، آسٹریا، بیلجیئم، بلغاریہ، کروئشیا، قبرص، چیک، ڈنمارک، استونیا، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، یونان، ہالینڈ، ہنگری، آئس لینڈ، آئرلینڈ اور اٹلی شامل ہیں۔
،لٹویا، لیشٹنسٹائن، لتھوینیا، لکسمبرگ، مالٹا، موناکو، مونٹی نیگرو، ناروے، پولینڈ، پرتگال، رومانیہ، روس، سان مارینو، سلوواکیہ، سپین، سویڈن، سوئٹززلینڈ، یوکرین، برطانیہ، برونائی، چین، ہانگ کانگ، مکاؤ، جاپان، قازقستان، ملائشیا، سنگاپور، جنوبی کوریا، اوقیانوسیہ، آسٹریلیا اورنیوزی لینڈ کو بھی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

سعودی عرب نے 49 ممالک کی فہرست جاری کی ہے جہاں کے شہری سیاحتی ویزے پر آسکتے ہیں (فائل فوٹو: روئٹرز)

سعودی محکمہ شہری ہوابازی نے کہا ہے کہ ’سیاحتی ویزہ ہولڈرز صرف ان ممالک سے سعودی عرب آسکیں گے جہاں سے آمد پر پابندی نہیں ہے‘۔
محکمے نے کہا ہے کہ ’وہی سیاح آسکیں گے جو سعودی عرب میں منظور شدہ کورونا ویکسینز میں سے کسی ایک ویکسین کی مطلوبہ خوراکیں لگوا چکے ہوں گے‘۔
’ضوابط کے تحت سعودی عرب کے دروازے اتوار یکم اگست سے سیاحوں کے لیے کھول دیے جائیں گے‘۔
یاد رہے کہ سعودی عرب کی وزارتِ سیاحت نے اعلان کیا تھا کہ ’وہ مسافر جنہوں نے ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوا لی ہیں انہیں قرنطینہ کے بغیر مملکت میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔ اس کے لیے انہیں صرف اپنے ویکسینیشن سرٹیفیکیٹ کی ضرورت ہوگی۔‘

شیئر: