Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اے این پی رہنما کے اغوا، قتل میں ملوث پانچ ملزمان ’پولیس مقابلے‘ میں ہلاک

اہلخانہ کا کہنا تھا کہ اغوا کاروں نے رہائی کے بدلے 15 لاکھ ڈالر تاوان مانگا تھا (ٹوئٹر اے این پی)
پولیس نے پشین میں آپریشن کرتے ہوئے مبینہ طور پر عوامی نیشنل پارٹٰی کے رہنما عبید اللہ کاسی کے اغوا اور قتل میں ملوث پانچ افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔
سنیچر کو کوئٹہ پولیس کے ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق مقابلے میں ہلاک ہونے والے ملزمان نے دو روز قبل عبید اللہ کاسی کو قتل کیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی شناخت ہو گئی ہے اور ان کے قبضے سے اسلحہ ودستی بم برآمد ہوئے ہیں، جبکہ مزید تحقیقات جاری ہیں۔
ملک عبیداللہ کاسی کو 26 جون کو کوئٹہ کے علاقے کچلاک میں کلی کتیر میں اپنے گھر کے قریب سے نامعلوم افراد نے اسلحے کے زور پر اغوا کیا تھا۔ اہلخانہ کا کہنا ہے کہ اغوا کاروں نے  رہائی کے بدلے 15 لاکھ ڈالر تاوان مانگا تھا۔
اسسٹنٹ کمشنر پشین حضرت ولی کاکڑ نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ ملک عبیداللہ کاسی کی لاش جمعرات کی صبح کوئٹہ سے متصل پشین کے علاقے سرانان میں مہاجر کیمپ کے عقب میں سڑ ک کے قریب سے ملی۔ لاش سول ہسپتال پشین میں ابتدائی معائنے کے بعد مزید قانونی چارہ جوئی کے لیے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی ) کے حوالے کردی گئی۔
ملک عبیداللہ کاسی عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء اور پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن تھے۔ ان کا تعلق کوئٹہ سے تقریباً 30 کلومیٹر دور کچلاک سے تھا۔
بلوچستان میں یہ گزشتہ چھ ماہ کےدوران قتل ہونے والے عوامی نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے دوسرے رکن ہیں۔ اس سے قبل فروری میں اے این پی کی مرکزی کمیٹی کے رکن اور صوبائی سیکریٹری اطلاعات اسد خان اچکزئی کی تشدد زدہ لاش گمشدگی کے پانچ ماہ بعد کوئٹہ سے ملی تھی۔

شیئر: