’مشرق وسطیٰ کے ممالک کرپٹو کرنسی کو اپنانے کی شروعات کر رہے ہیں‘
دبئی میں مرکزی دفتر رکھنے والی بٹ اوسس مستقبل میں اپنا کاروبار بڑھانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
متحدہ عرب امارات میں کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم ’بِٹ اوسس‘ کی چیف ایگزیکٹیو اولہ دودین نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے ممالک بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیوں کو اپنانے کی شروعات کر رہے ہیں۔
عرب نیوز کو ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ دنیا بھر میں ڈیجیٹل اثاثے روزانہ کی بنیاد پر اپنی جگہ بنا رہے ہیں اور مشرق وسطیٰ کے ملکوں میں بھی کئی حکومتیں پیش رفت کر رہی ہیں۔
بِٹ اوسس کی چیف ایگزیکٹیو کے مطابق اس خطے میں بعض ملکوں کی حکومتیں ’اس ٹیکنالوجی کی شروعات کر کے اور آگے بڑھنے کی کوشش میں ہیں، اسی طرح کمپنیوں کے لیے اس میں کام کرنے کا فریم ورک متعارف کرا رہی ہیں۔‘
بِٹ اوسس نے رواں سال کے پہلے چھ ماہ میں اچھے مالی نتائج جاری کیے ہیں جن میں تجارتی حجم ارب ڈالر سے بڑھنے اور صارفین کے تعداد میں 200 فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے۔
بٹ اوسس کو بطور کثیر الجہتی ٹریڈنگ کمپنی حال ہی میں ابوظبی گلوبل مارکیٹ سے ریگولیٹری لائسنس ملا ہے۔
اولہ دودین پُرامید ہیں کہ دیگر ریگولیٹری ادارے بھی اسی طرح کا اقدام کرتے ہوئے بٹ اوسس کو رجسٹر کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ صرف متحدہ عرب امارات ہی نہیں بلکہ دیگر علاقائی مارکیٹس میں بھی حکومتوں کی جانب سے تعاون کیا جا رہا ہے جن میں سعودی عرب اور مصر شامل ہیں۔
دبئی میں مرکزی دفتر رکھنے والی بٹ اوسس مستقبل میں سعودی عرب اور مصر میں بھی دفاتر کھولنے اور اپنا کام بڑھانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔
اولہ دودین کے مطابق ’ہم ان ملکوں میں بعض ریگولیٹرز سے مسلسل گفت وشنید کر رہے ہیں اور ہماری کوشش ہے اس حوالے سے اپنے علم کو ہر ممکن طریقے سے ان تک پہنچائیں اور جب وقت آئے تو لائسنس حاصل کریں۔‘