چیئرمین پیمرا کو ٹی وی چینلز کے لائسنس معطل کرنے کا اختیار نہیں: سندھ ہائی کورٹ
درخواست کا فیصلہ سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے سنایا جس کی سربراہی جسٹس محمد علی مظہر کر رہے تھے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے) کی درخواست پر سندھ ہائی کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے واضح کیا ہے کہ چیئرمین پیمرا کو ٹی وی چینلز کے لائسنس معطل کرنے کا اختیار نہیں، اور ان کی جانب سے ایسے تمام احکامات غیر قانونی ہیں۔
پی بی اے نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے چیئرمین کے دائرہ اختیار کو چیلینج کرکے ایک پٹیشن سندھ ہائی کورٹ میں دائر کی تھی۔
سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کے دوران عدالت نے واضح کیا کہ پیمرا کو بطور ادارہ حاصل اختیارات کو کسی ذیلی آرڈیننس کے تحت ادارے کے چیئرمین کو منتقل نہیں کیا جاسکتا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ضابطے کا طریقہ کار مکمل کیے بغیر کسی فرد واحد کی صوابدید پر ٹی وی چینل کا لائسنس معطل نہیں کیا جا سکتا۔ ’یہی وجہ ہے کہ چیئرمین پیمرا کی جانب سے ٹی وی چینلز کی لائسنس معطلی کے احکامات غیر قانونی ہیں۔‘
درخواست کا فیصلہ سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے سنایا جس کی سربراہی جسٹس محمد علی مظہر کر رہے تھے۔
پی بی اے کی جانب سے فیصل صدیقی نے درخواست میں موقف اپنایا تھا کہ پیمرا چیئرمین نے پیمرا آرڈیننس کی شق 13 کے تحت اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور اسی بنا پر 24 اپریل 2020 کو ہوئی میٹینگ کے دوران لیے گئے فیصلوں کو کلعدم قرار دیا جائے۔