سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے انڈین وزیراعظم، حکومت اور عوام کے لیے شاہ سلمان بن عبدالعزیز، ولی عہد، نائب وزیراعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف سے خیر سگالی کے جذبات پہنچائے ۔
انڈین وزیر اعظم نریندر مودی نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز ، ولی عہد اور سعودی حکومت اور عوام کے لیے خیر سگالی کا جوابی پیغام سعودی وزیر خارجہ کے حوالے کیا ہے۔
اس موقع پر سعودی عرب اور انڈیا نیز دونوں ملکوں کے دوست عوام کے تاریخی اور مضبوط تعلقات کا جائزہ لیا گیا۔
دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور عروج کی نئی منزلوں کی جانب لے جانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مزید ترقی و خوشحالی ، دونوں دوست عوام کی امنگیں پوری کرنے کی حکمت عملی پر بات چیت ہوئی۔
باہمی دلچسپی کے علاقائی و بین الاقوامی مسائل اور عالمی امن و سلامتی کے فروغ میں معاون امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
انڈین وزیراعظم نے کرہ ارض کے تحفظ سے متعلق مملکت کے قائدانہ کردار کے حوالے سے کہا کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے گرین سعودی عرب اور گرین مشرق وسطی کے حوالے سے جن اقدامات کا اعلان کیا ہے وہ قابل تعریف ہیں۔
فریقین نے سعودی وژن 2030 کے تناظر میں دونوں دوست ملکوں کی اقتصادی شراکت کو مضبوط بنانے اور باہمی دلچسپی کے متعدد شعبوں میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون گہرا کرنے کے طریقوں کا جائزہ لیا ہے۔
اس موقع پر نئی دہلی میں متعین سعودی سفیر ڈاکٹر سعود الساطی اور وزیر خارجہ کے دفتر کے ڈائریکٹر جنرل عبدالرحمن الداود بھی موجود تھے۔
یادر ہے کہ اتوار کو نئی دہلی میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے انڈین وزیر خارجہ سے ملاقات کی تھی۔
ملاقات کے بارے میں انڈین وزیر خارجہ جے شنکر نے کہا کہ اچھے اور دوستانہ ماحول میں افغانستان پر بہت مفید تبادلہ خیال ہوا۔
سعودی وزیر خارجہ دو روزہ دورے پر نئی دہلی سنیچر کو پہنچے تھے۔
کورونا وائرس کی وبا اور سفری پابندیوں کے بعد ایک سعودی وزیر کی جانب سے یہ انڈیا کا پہلا اعلیٰ سطحی دورہ ہے۔
نئی دہلی کے حیدرآباد ہاؤس میں ملاقات کے بعد اتوار کو ایک ٹویٹ میں انڈین وزیر خارجہ جے شنکر نے کہا کہ ’سعودی وزیرخارجہ کے ساتھ ملاقات خوشگوار اور نتیجہ خیز تھی۔‘
وزیر خارجہ شاہ فیصل بن فرحان کا دورہ افغانستان میں حالیہ سیاسی تبدیلیوں کے بعد ہوا ہے۔ افغانستان میں حالیہ سیاسی تبدیلیوں کے بعد دونوں اتحادیوں کے درمیان یہ پہلی باضابطہ بات چیت ہے۔
نئی دہلی نے افغانستان کے صدر اشرف غنی کے ساتھ قریبی تعلقات استوار کیے تھے۔ طالبان کے کابل پر کنٹرول کے بعد افغان صدر ملک چھوڑ گئے تھے۔