’نیوزی لینڈ ٹیم کو انڈیا سے جعلی آئی ڈیز بنا کر دھمکیاں دی گئیں‘
’نیوزی لینڈ ٹیم کو انڈیا سے جعلی آئی ڈیز بنا کر دھمکیاں دی گئیں‘
بدھ 22 ستمبر 2021 11:47
پاکستان نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم کو انڈیا سے جعلی ای میل آئی ڈیز بنا کر دھمکیاں دی گئیں کہ ان پر دورہ پاکستان کے دوران حملہ کیا جا سکتا ہے۔
بدھ کو اسلام آباد میں وزیر داخلہ شیخ رشید کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ اس کیس میں مقدمہ درج کر کے اب انٹرپول سے رابطہ کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ کرکٹ کے خلاف سازش ہے اور کھیلوں کی عالمی باڈیز کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔‘
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے لوگوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے اور لوگ اس دورے کی منسوخی پر ناراض ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ’اگست کی 19 تاریخ کو پہلی بار فیک فیس بک پوسٹ احسان اللہ احسان کے نام سے شیئر کی جاتی ہے جس میں یہ کہا جاتا ہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ پاکستان کا دورہ منسوخ کرے کہ یہاں مقامی جہادی تنظیم داعش بڑے ہدف کی تلاش میں ہے اور یہ نیوزی لینڈ کی ٹیم بھی ہو سکتی ہے۔‘
وزیر اطلاعات کے مطابق اس کے بعد دلچسپ واقعہ ہوا کہ 21 اگست کو اسی فیک فیس بک پوسٹ کی بنیاد پر انڈیا میں سنڈے گارڈین نامی ہندی اخبار کے بیورو چیف ابھینندن مشرا نے ایک آرٹیکل چھاپا۔ ’ابھینندن مشرا کے پاکستان مخالف سابق نائب افغان صدر امراللہ صالح سے بہت مضبوط رابطے ہیں۔‘
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ اس کے بعد انڈیا سے دو ای میل آئی ڈیز بنا کر نیوزی لینڈ کی ٹیم کو دھمکیاں دی گئیں۔
پاکستان کے وزیر اطلاعات نے بتایا کہ 24 اگست کو نیوزی لینڈ کے کرکٹر مارٹن گپٹل کی اہلیہ کو ایک ای میل ملی اور ان کو یہ دھمکی دی گئی کہ ان کے شوہر کو پاکستان میں قتل کر دیا جائے گا۔
’ہم نے اس کی تفتیش کی تو معلوم ہوا کہ یہ ای میل اکاؤنٹ رات کو بنایا گیا تھا اور اگلی صبح اس سے دھمکی آمیز پیغام بھیجا گیا۔ یہ پروٹون میل سے بھیجی گئی جو ایک محفوظ سروس ہے اس کے لیے انٹرپول کو لکھا ہے۔‘
نیوزی لینڈ کے کرکٹر مارٹن گپٹل کی اہلیہ کو دھمکی آمیز ای میل بھیجی گئی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
ان کا کہنا تھا کہ ’ان تمام واقعات کے باوجود نیوزی لینڈ کی ٹیم نے اپنا ٹور منسوخ نہیں کرتی بلکہ یہاں آ جاتی ہے۔ ٹیم کے لیے مکمل سکیورٹی پروٹوکول تشکیل دیا گیا۔‘
فواد چودھری نے کہا کہ ’13 ستمبر کو دونوں ٹیموں نے راولپنڈی سٹیڈیم میں پریکٹس کی۔ کوئی تھریٹ الرٹ رپورٹ نہیں ہوا۔ اگلے دن پھر دونوں ٹیموں نے سٹیڈیم میں پریکٹس کی۔ اگلے دن چھٹی تھی اور اس سے اگلے دن پھر اسی طرح پریکٹس کی۔‘
’17 ستمبر کو نیوزی لینڈ کی حکومت کی جانب سے دن کو ساڑھے 10 بجے دورہ منسوخ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا گیا جس کے بعد سکیورٹی اور انتظامیہ کے لوگ ٹیم کے پاس گئے مگر وہ سب اس صورت حال سے بے خبر تھے۔‘
انہوں نے حمزہ آفریدی کے نام سے بنائی گئی ایک ای میل کا ذکر بھی کیا جس کے ذریعے 18 ستمبر کو نیوزی لینڈ کی ٹیم کو دھمکی دی گئی تھی۔ یہ ای میل آئی ڈی 17 ستمبر کو بنائی گئی اور اس کے ٹھیک 15 منٹ بعد سنگاپور کی لوکیشن والے وی پی این کے ساتھ دھمکی آمیز ای میل کی گئی ۔
ان کے مطابق ’جس ڈیوائس سے یہ ای میل بھیجی گئی اس پر اس کے علاوہ 13 ای امیل آئیڈیز موجود تھیں اور حمزہ کے علاوہ باقی سب انڈین ناموں سے تھیں۔‘
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ انڈیا کی جانب سے جھوٹی دھمکیوں پر مبنی ڈس انفارمیشن کیمپین نیوزی لینڈ کی جانب سے یکطرفہ طور پر دورے کی منسوخی کا سبب بنی۔
’یہ انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے جس کا آئی سی سی کو نوٹس لینا چاہیے بصورت دیگر اس کے مستقبل میں کرکٹ پر سنگین اثرات پڑیں گے۔‘