کن صورتوں میں معاہدہ ملازمت حقوق دیے بغیر ختم کیا جا سکتا ہے؟
وزارت افرادی قوت نے معاہدہ منسوخ کرنے کی نو صورتیں بیان کی ہیں۔ (فوٹو ٹوئٹر)
سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے کہا ہے کہ قانون محنت کے تحت آجر نو صورتوں میں ملازمت کا معاہدہ مکافہ نہایتہ الخدمۃ( اینڈ آف سروس بینیفٹ) انتباہ یا معاوضے کی پابندی کے بغیر منسوخ کرنے کا مجاز ہے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق وزارت افرادی قوت نے ویب سائٹ پر بیان میں کہا کہ آجر ان صورتوں کے سوا کسی اور صورت میں مکافۃ نہایۃ الخدمۃ یا اجیر کو انتباہ یا معاوضہ دیے بغیر معاہدہ منسوخ نہیں کرسکتا۔
وزارت افرادی قوت نے معاہدہ منسوخ کرنے کی نو صورتیں بیان کی ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ پہلی صورت یہ ہے ’اگر اجیر نے ڈیوٹی کے دوران اپنے کسی سربراہ یا انچارج یا آجر پر ہاتھ اٹھایا یا کارکنان میں سے کسی ایک پر حملہ کیا‘۔
ایک اور صورت یہ ہے کہ ’اگر اجیر نے ملازمت کے معاہدے میں شامل بنیادی فرائض انجام نہ دیے، جائز احکام کی تعمیل یا جان بوجھ کر ہدایات کی پروا نہیں کی‘۔
اجیر نے ضابطہ اخلاق یا امانت کے منافی کوئی کام کیا یا بدسلوکی کا مرتکب ہوا۔
وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ ’اگر اجیر نے آجر کو مالی نقصان پہنچانے کی غرض سے کوئی کوتاہی کی یا جان بوجھ کر ایسا کوئی کام کیا۔ بشرطیکہ آجر متعلقہ اداروں کو واقعے کے علم کے 24 گھنٹے کے اندر اطلاع دے‘۔
اگر یہ ثابت ہوجائے کہ آجر نے ملازمت حاصل کرنے کے لیے کوئی جعلسازی کی تھی اور وہ آزمائشی دورانیے میں ہو۔
بیان میں ایک صورت یہ بیان کی گئی کہ ’اجیر ایک سال کے دوران 30 روز سے زیادہ بلاوجہ غیرحاضر رہے یا مسلسل پندرہ روز سے زیادہ ڈیوٹی پر نہ آئے اور اسے آجر کی جانب سے پہلی بار ابتدائی 20 روز کی غیرحاضری پر تحریری انتباہ دیا جائے اور دوسری بار دس روز کی غیرحاضری پر انتباہ دیا جائے‘۔
یہ ثابت ہوجائے کہ اجیر نے نجی فوائد حاصل کرنے کے لیے ناجائز طریقے سے اثر و نفوذ کا استعمال کیا ہو۔ یہ ثابت ہوجائے کہ آجر نے اپنی ڈیوٹی سے متعلق صنعتی یا تجارتی راز افشا کر دیے۔
بیان کے مطابق یہ وہ صورتیں ہیں جس میں آجر مکافۃ نہایۃ الخدمۃ، انتباہِ یا معاوضہ دیے بغیر ملازمت کا معاہدہ منسوخ کرسکتا ہے۔