سوشل میڈیا پر حال ہی میں ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں چینی فوجیوں کو انڈین سپاہیوں کو پکڑ کر لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چینی فوجی انڈین سپاہیوں کو آنکھوں پر پٹییاں باندھے کہیں لے کر جا رہے ہیں۔
یہ ویڈیو چینی صحافی کی جانب سے بھی ٹوئٹر پر شیئر کی گئی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ’یہ ویڈیو پچھلے سال وادی گلوان میں انڈین اور چینی افواج کے درمیان جھڑپوں کے بعد کی ہوسکتی ہے۔‘
Now a video of injured Indian soldiers captured by Chinese PLA emerged on social media.#GalwanValley last year?
At that time, Indian soldiers violated the reached consensus and launched provocative attacks against Chinese personnel, leading to serious physical conflicts. pic.twitter.com/FZN6Bz9OoP
— Shen Shiwei沈诗伟 (@shen_shiwei) October 14, 2021
اس حوالے سے ایک ٹویٹ میں ’پاکستان ڈیفنس‘ نامی اکاؤنٹ میں لکھا کہ ’لیک ویڈیو دیکھ کر پتہ چلتا ہے کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی پکڑے گئے انڈین فوجیوں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد فراہم کررہی ہے۔‘
Unlike the bollywood movies; screengrab from a newly leaked video shows PLA providing humanitarian aid/shoulder carry provided to surrendered/captured #IndianArmy in #GalwanValley. pic.twitter.com/iyqlkc3j5s
— Pakistan Defence (@Defence__Pak) October 14, 2021
گزستہ برس جون کے ماہ میں وادی گلوان میں انڈیا اور چین کے فوجیوں کے درمیان جھڑپوں میں انڈیا کے 20 اور چین کے کم از کم 4 فوجی ہلاک ہوئے تھے۔
ان جھڑپوں کے دوران چینی افواج نے ایسے بہت سے علاقے جو پہلے انڈیا کے کنٹرول میں تھے پر قبضہ کرلیا تھا۔
ان علاقوں میں گلوان وادی، ہاٹ سپرنگ اور ڈیسپانگ جیسے مقامات شامل تھے۔
انڈیا کا جوابی حملہ؟
گلوان میں جھڑپوں کے دوران انڈین فوج کی کیا کارکردگی رہی اس حوالے سے کچھ کہا نہیں جاسکتا لیکن اس ویڈیو کے لیک ہونے کے بعد انڈین سوشل میڈیا صارفین نے انٹرنیٹ پر ضرور چینی فوج سے بدلہ لینے کو کوشش کی ہے۔
ٹوئٹر پر ایک اور تصویر انڈین سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے وائرل کی گئی جس میں ایک انڈین فوجیوں کو چینی فوجیوں کو گرفتار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔