انڈیا کو ہرانے کے بعد پاکستان کی نظریں اب نیوزی لینڈ پر
انڈیا کو ہرانے کے بعد پاکستان کی نظریں اب نیوزی لینڈ پر
منگل 26 اکتوبر 2021 9:37
زبیر علی خان -اردو نیوز، اسلام آباد
ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان اور انڈیا کے میچ کو ہی ایونٹ کا سب سے بڑا مقابلہ قرار دیا جا رہا تھا اور کچھ شائقین کے لیے تو یہ میچ ہی ایونٹ کا فائنل میچ ہوتا ہے، لیکن پاکستان کو ٹی 20 ورلڈ کپ اپنے نام کرنے کے لیے ابھی کئی مراحل طے کرنے ہیں۔
انڈیا کو شکست دینے کے بعد پاکستان کا اگلا ہدف اب نیوزی لینڈ ہے اور بابر اعظم کی قیادت میں پاکستان ٹیم منگل کو شارجہ کرکٹ سٹیڈیم میں نیوزی لینڈ کے خلاف مدمقابل ہوگی۔
پاکستان ٹیم روایتی حریف کو شکست دینے کے بعد نیوزی لینڈ کے خلاف شارجہ کے میدان میں بلند حوصلے کے ساتھ اترے گی، لیکن پاکستان ٹیم کے کھلاڑیوں کے ذہن میں ایک ماہ پہلے میچ کے چند لمحات سے قبل نیوزی لینڈ کی جانب سے پاکستان کا دورہ منسوخ کرنے کا غصہ آج بھی موجود ہوگا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین واضح الفاظ میں کہہ چکے ہیں کہ ہمارے لیے اس ورلڈ کپ میں انڈیا کے علاوہ دوسرا بڑا ہدف نیوزی لینڈ ہے اور ہم میدان میں دورہ منسوخ کرنے کا جواب ضرور دیں گے۔
کرکٹ بورڈ کے سربراہ کی جانب سے ایسے بیان کا سامنے آنا یقینی طور پر کھلاڑیوں کے اعصاب پر سوار ہوگا، لیکن روایتی حریف سے یکطرفہ طور پر میچ جیتنے کے بعد اب پاکستان کے کھلاڑی زیادہ پر اعتماد انداز کے ساتھ نیوزی لینڈ کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہوں گے۔
نیوزی لینڈ کے خلاف جیت کی صورت میں سیمی فائنل تک رسائی یقینی
پاکستان کو نیوزی لینڈ کو شکست دے کر بظاہر سیمی فائنل تک یقینی رسائی حاصل کرسکتا ہے، کیونکہ پاکستان گروپ کے دیگر میچز افغانستان، سکاٹ لینڈ اور نیمبیا جیسی نسبتا کمزور ٹیموں کے خلاف کھیلنے ہیں۔
پاکستان کی نہ صرف سیمی فائنل تک رسائی یقینی ہو سکتی ہے بلکہ اپنے گروپ میں ٹاپ رہنے کے امکانات بھی روشن ہو جائیں گے جس کی صورت میں اسے سیمی فائنل میں گروپ اے سے دوسرے نمبر آنے والی ٹیم سے مقابلہ کرنا پڑے گا، جہاں ویسٹ انڈیز، آسٹریلیا اور سری لنکا کی ٹیموں کے پہنچنے کے امکانات ہیں۔
پاکستان کا سپن شعبے میں پلڑا بھاری
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے میچ میں شائقین کرکٹ کی نظریں دنیائے کرکٹ کے دو بہترین بلے بازوں پر ہوگی۔ ایک طرف پاکستان کے کپتان بابر اعظم ہیں، جبکہ دوسری طرف نیوزی لینڈ کے کپتان کیم ولیمسن جو کہ اپنی شانداز بلے بازی کے علاوہ بہترین قائدانہ صلاحیتوں کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔ تاہم پاکستان کا سپن بولنگ کے شعبے میں نیوزی لینڈ پر پلڑا بھاری ہے۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کا موازنہ کیا جائے تو پاکستان کو سپن شعبے میں برتری حاصل ہے، جبکہ نیوزی لینڈ کے پاس ٹی 20 کھیلنے والے دنیا کے بہترین بلے باز موجود ہیں۔
امارات کی کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے سپنرز کا کردار بڑھ گیا ہے اور نیوزی لینڈ کے کپتان کی لیگ سپنر اش سودھی سے توقعات زیادہ ہیں۔ دوسری جانب نیوزی لینڈ کے مارٹن گپٹل اور ڈیون کونوے جیسے کھلاڑی میچ کا پانسہ پلٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
پاکستان کا سکواڈ میں چار سپنرز کی موجودگی سے بولنگ لائن میں پلڑا بھاری ہے، جبکہ شاہین شاہ آفریدی اور حارث روف کے فارم میں واپس آنے سے پاکستان کی بولنگ بھی اب مضبوط نظر آ رہی ہے جو کسی بھی ٹیم کے خلاف میچ وننگ کارکردگی دکھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے ورلڈ کپ میچز پر ایک نظر
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان مجموعی طور پر 24 ٹی ٹونٹی میچز کھیلے گئے ہیں جس میں 14 میچز میں پاکستان جبکہ 10 میچز میں نیوزی لینڈ فتح سے ہمکنار ہوا۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ٹی 20 ورلڈ کپ میں اب تک پانچ میچز کھیلے گئے ہیں جن میں پاکستان تین جبکہ نیوزی لینڈ دو مرتبہ فاتح رہا۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں ٹی 20 ورلڈ کپ میں پہلی مرتبہ 2007 کے سیمی فائنل میں آمنے سامنے آئی تھیں جہاں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو کیپ ٹاون میں چھ وکٹوں سے شکست دے کر فائنل تک رسائی حاصل کی تھی اور عمر گل مین آف دی میچ قرار پائے تھے۔
2009 کے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں دوسری مرتبہ آمنے سامنے آئیں جس میں عمر گل کی جانب سے کیرئیر کی بہترین بولنگ کی بدولت تین اوورز میں چھ رنز دے کر پانچ وکٹیں حاصل کیں اور نیوزی لینڈ کی ٹیم کو 99 رنز پر محدود کیا۔ انگلینڈ کے اوول کے میدان میں کھیلے گئے اس میچ میں بھی پاکستان نے نیوزی لینڈ کو چھ وکٹوں سے شکست دی تھی۔
ویسٹ انڈیز میں کھیلے گئے 2010 میں ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ میں تیسری مرتبہ مقابلہ ہوا جس میں نیوزی لینڈ کے 134 رنز کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم 132 رنز بنا سکی اور پاکستان کو ایک رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
نیوزی لینڈ اور پاکستان ٹی 20 ورلڈ کپ میں چوتھی بار 2012 میں سری لنکا کے میدان پالیکلے میں مدمقابل آئے جہاں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو گروپ میچ میں 13 رنز سے شکست دی۔ اس میچ میں ناصر جمشید نے 36 گیندوں پر 56 رنز بنا کر مین آف دی میچ کا ایوارڈ حاصل کیا۔
دونوں ٹیمیں ٹی 20 ورلڈ کپ میں آخری مرتبہ 2016 میں موہالی میں آمنے سامنے آئیں۔ جہاں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 181 رنز کا ہدف دیا جس کے جواب میں پاکستان 158 رنز ہی بنا سکا اور یہ میچ نیوزی لینڈ نے 22 رنز سے اپنے نام کیا۔ اس میچ میں مارٹن گپٹل نے 48 گیندوں پر 80 رنز کی بہترین اننگز کھیلی۔