Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیس بک کے نام کی تبدیلی، صارفین کے دلچسپ تبصرے

فیس بک کے بانی مارک زکر برگ نے اعلان کیا کہ فیس بک کی پیرنٹ کمپنی کا نام تبدیل کرکے میٹا کیا جا رہا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
فیس بک کے جمعرات کو اس اعلان کے بعد کہ کمپنی اب میٹا کہلائے گی، کمپنیوں، لوگوں اور خود سوشل میڈیا کمپنی کی جانب سے ٹوئٹر پر مزاح کا ایک سلسلہ شروع ہوگیا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ناقدین نے اس تبدیلی پر فیس بک کو طنز کا نشانہ بنایا ہے اور دعویٰ کیا کہ ری برانڈنگ کا مقصد کمپنی کے سکینڈلز سے توجہ ہٹانا ہے۔ انٹرنیٹ پر پھر بھی لوگ خوب ہنس رہے ہیں۔
امریکی ہیمبرگر چین وینڈی نے اس خبر کے فوراً بعد ٹویٹ کیا کہ 'نام بدل کر گوشت۔'
اپنے لفظ پر سچے رہتے ہوئے، چین نے ایسا ہی کیا -- لیکن صرف اس کے ٹویٹر پروفائل پر۔
@NicoTheMemeDude  نامی ہینڈل نے سوال کیا کہ 'کیا یہ میٹاورس کا آغاز ہے؟'
جس پر وینڈی نے جواب دیا 'بہت میٹا۔'
میٹا کے نئے بنائے گئے ٹوئٹر اکاؤنٹ، جس کے پہلے ہی 13.5 ملین فالوورز ہو چکے ہیں، خوش دلی سے کہا 'نائس ٹو میٹ یو وینڈیز۔'
اگرچہ میٹا صرف پیرنٹ کمپنی کا نام ہوگا اور ایپ کو اب بھی فیس بک کہا جائے گا، بھر بھی کچھ مبصرین کو تشویش ہے۔
کیئر اے ویئر نامی صارف نے لکھا کہ 'آپ کسی کو کیسے بتا سکتے ہیں کہ آپ میٹا پر ہیں۔ ایک ڈرگ کی طرح لگتا ہے۔'

ناقدین نے دعویٰ کیا کہ ری برانڈنگ کا مقصد کمپنی کے اسکینڈلز سے توجہ ہٹانا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

سوشل نیٹ ورک کے نئے نام نے بھی صارفین کو کافی مایوسی کیا ہے۔
@maxgoff  نامی ایک صارف نے لکھا 'فیس بک نے میٹا کیوں اٹھایا؟ مہ لے لیا ہوتا۔'
فیس بک کی جانب سے نام کی تبدیلی کا اعلان کمپنی کی سالانہ کانفرس کے دوران کیا گیا۔
فیس بک کے بانی مارک زکر برگ نے اعلان کیا کہ فیس بک کی پیرنٹ کمپنی کا نام تبدیل کرکے میٹا کیا جا رہا ہے۔
مارک زکر برگ نے کہا کہ ’ہم نے سوشل ایشوز کے ساتھ نبرد آزما ہو کر اور کلوزڈ پلیٹ فارم کے تحت رہ کر کافی کچھ سیکھا اور اب وقت ہے کہ ہم نے جو کچھ سیکھا ہے اس سے ایک نئے باب کا آغاز کیا جائے۔‘

شیئر:

متعلقہ خبریں