ابشر پر رجسٹرڈ سم گم ہونے کی صورت میں اکاونٹ کیسے کھلے گا؟
ابشر پر رجسٹرڈ سم گم ہونے کی صورت میں اکاونٹ کیسے کھلے گا؟
جمعہ 10 دسمبر 2021 0:04
کاروباری اداروں کے لیے مقیم پلیٹ فارم مخصوص ہے۔ (فوٹو: سعودی گزٹ)
سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے مقامی شہریوں اور غیر ملکیوں کے معاملات کو ڈیجیٹل طریقے سے حل کرنے کے لیے ابشر اور مقیم کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
سہولت سے مستفید ہونے کے لیے ابشر یا مقیم پر اکاونٹ بنانا لازمی ہے۔ انفرادی معاملات کے لیے ابشر جبکہ کاروباری اداروں کے لیے مقیم پلیٹ فارم مخصوص ہے۔
ابشر کے اکاونٹ کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ 'موبائل سم جو ابشر پر رجسٹرڈ تھی وہ گم ہوگئی جس کی وجہ سے ابشر کے ون ٹائم پاس ورڈ اور توکلنا تک رسائی نہیں ہو رہی کیا کروں؟'
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’ابشر کے فنی شعبے سے رجوع کریں جس کا نمبر 920020405 ہے یہاں اپنی مشکل سے انہیں آگاہ کریں، وہ مسئلے کو حل کر دیں گے۔'
واضح رہے ابشر پر اکاونٹ بنانے کے لیے ضروری ہے کہ اپنے نام سے رجسٹرڈ موبائل سم کا نمبر درج کیا جائے جس کے بعد اکاونٹ بنتا ہے۔
موبائل نمبر کو رجسٹر کرانے کے بعد نمبر پر بھیجا جانے والا ون ٹائم پاس ورڈ درج کرنے سے ہی ابشر اکاونٹ کھلتا ہے۔ اس لیے جب تک ون ٹائم پاس ورڈ ابشر اکاونٹ میں درج نہیں کیا جائے گا اکاونٹ نہیں کھلے گا۔
وزارت صحت کی ایپ توکلنا کے لیے بھی ضروری ہے کہ موبائل نمبر درج کیا جائے اور اس پر اکاونٹ بنایا جائے۔
واضح رہے توکلنا ایپ موجودہ کورونا حالات میں انتہائی ضروری ہے جس پر کورونا ویکسینیشن کا ریکارڈ اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے۔
قانون کے مطابق ایسے افراد جنہوں نے ویکسین کی دونوں خوراکیں نہیں لگوائی ہوئی انہیں اندرون ملک یا بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت نہیں۔
اس کے علاوہ ویکسین نہ لگانے والوں کو سرکاری و نجی اداروں اور شاپنگ مالز میں بھی جانے نہیں دیا جاتا۔
اس لیے بھی یہ ضروری ہے کہ توکلنا ایپ کو اپ ڈیٹ رکھا جائے جس کے لیے کارآمد موبائل نمبر موجود ہو۔
براہ راست پروازوں کی اجازت ملنے سے قبل سفری پابندی والے ممالک سے آنے والوں کو کسی ایسے ملک میں 14 روز قیام کرنا ہوتا تھا جہاں سے سفری پابندی نہیں۔
اس حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا ’سعودی عرب آنے کے لیے دبئی میں قیام کے دوران اقامہ کی مدت ختم ہوگئی، کیا مملکت آیا جا سکتا ہے؟'
اس پر جوازات کا کہنا تھا کہ 'امیگریشن قانون کے مطابق لازمی ہے کہ مملکت آنے والے کا ویزہ کارآمد ہوـ ایکسپائر ویزے کے ذریعے مملکت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوتی۔'
خیال رہے سعودی حکام نے کورونا کی وجہ سے عارضی سفری پابندی والے ممالک کے شہریوں کی سہولت کے لیے 31 جنوری 2022 تک اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کرنے کے احکامات جاری کیے ہوئے ہیں۔
اس ضمن میں اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں مرحلہ وار توسیع پرعمل جاری ہے۔
ایسے افراد جن کے اقامے تاحال تجدید نہیں ہوئے اور ان کا فوری طور پر مملکت پہنچنا ضروری ہے، ان کے لیے اختیاری تجدید کی سہولت بھی موجود ہے تاہم اس کے لیے مقررہ فیس ادا کرنا ہوگی۔
فیس کی ادائیگی کے بعد اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کرائی جا سکتی ہے۔