پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی نور عالم خان کو پارٹی کی جانب سے شو کاز نوٹس جاری ہونے کے بعد پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سے نکالنے کا بھی فیصلہ کر لیا ہے اور اس حوالے سے تجویز سپیکر قومی اسمبلی کو بھجوا دی ہے۔
منگل کو تحریک انصاف کے قومی اسمبلی میں چیف وہیپ عامر ڈور کی جانب سے بھجوائی گئی تجویز میں این اے 27 پشاور سے نور عالم خان کو پبلک اکاؤنٹس سے نکال کر ان کی جگہ این اے دو حیدر علی کو شامل کرنے کا کہا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
’مہنگائی پر بولا تو نیب نے طلب کر لیا‘Node ID: 463911
-
سینیٹ اجلاس، ’اپوزیشن نے اگر سچ نہیں سننا تو واک آؤٹ کر لیں‘Node ID: 635496
خیال رہے کہ نور عالم خان پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے متحرک ترین رکن ہیں اور وہ پیپلز پارٹی دور میں بھی پی اے سی کے رکن رہ چکے ہیں۔
نور عالم خان پی اے سی اجلاسوں میں وزارتوں کے آڈٹ اعتراضات پر کھل کر اظہار کرتے رہے ہیں جس کی وجہ سے کچھ حلقوں کی جانب سے وزیراعظم کو ان کی شکایت بھی لگائی گئی تھی۔
تحریک انصاف کی جانب سے باضابطہ طور پر نور عالم خان کو اس فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ یہ اطلاع انھیں ایسے وقت میں دی گئی جب وہ ہسپتال میں کورونا وائرس مین مبتلا ہونے کی وجہ سے زیر علاج ہیں۔
نور عالم خان نے پی اے سی کی تشکیل میں تبادلے کی تجویز سے متعلق خود ٹویٹ کرکے بتایا کہ انھیں پی اے سی سے نکالا جا رہا ہے۔
انھوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’پبلک اکاؤنٹس وہ فورم ہے جہاں میں سرکاری افسران اور مافیا کے گٹھ جوڑ کا مقابلہ کر رہا تھا۔ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ ان کے وفادار قومی اسمبلی میں پہلی تین قطاروں میں بیٹھتے ہیں اور ان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے چاہییں۔ پاکستان سب سے پہلے آتا ہے۔‘
Public accounts committee where I was confronting the corrupt practices of those officials / cartels mafia as I told before their loyalist are infront 3 rows and their names should be n must be put on ECL. Pakistan comes first Pakistan zindabad pic.twitter.com/geYloHYvpM
— Noor Alam Khan (@NOORALAMKHAN) January 18, 2022