Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایشیائی ممالک کی نسبت پاکستان میں ایڈز کے مریضوں میں اضافہ

ایشیائی ممالک کی نسبت پاکستان میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد زیادہ ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے ایوان بالا سینیٹ میں حکومت نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان میں ایڈز کا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے اور ایشیائی ممالک میں پاکستان میں ایڈز پھیلنے کی شرح بڑھ رہی ہے۔ 
 جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے انکشاف کیا کہ پاکستان ایڈز کے مرض کے پھیلاؤ کے حوالے سے ایشیا میں پہلے نمبر پر ہے، ملک میں متاثرہ مریضوں کی تعداد دو لاکھ چالیس ہزار ہوگئی ہے۔
سینٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز کی جانب سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ کہ ایشیائی ممالک کی نسبت پاکستان میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے اضافے کی وجہ ٹیسٹ اور علاج کی کم سہولیات، سرنجوں کا دوبارہ اور ایک سے زیادہ افراد کا استعمال اور سکین کیے بغیر خون کی تھیلیوں کی دستیابی بتائی۔
حکومت کی جانب سے بتایا گیا کہ ہائی رسک آبادیوں میں خواجہ سرا اور خواتین و مرد سیکس ورکرز کے ایچ آئی وی ٹیسٹ باقاعدگی سے کیے جاتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے ایڈز مراکز کی تعداد 16 سے بڑھا کر 26 کر دی گئی ہے۔
ملک بھر میں میں ایچ آئی وی کے نئے کیسز کی تعداد پچاس ہے۔ حکومت رواں برس مزید تین اور اگلے برس دو کلینکس کھولنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
تحریری جواب میں بتایا گیا کہ حکومت ملک بھر میں استعمال شدہ سرنج کے دوبارہ استعال پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے سخت قوانین بنا رہی ہے۔ 
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان کا سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران کہنا تھا کہ وہ حکومت کی جانب سے دیے گئے تحریری جواب سے مطمئن نہیں ہیں۔

اقوام متحدہ نے پاکستان کو ایڈز سے متاثرہ خطرناک ممالک میں شامل کیا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

انہوں نے اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا شمار دنیا کے خطرناک ترین ایڈز سے متاثرہ گیارہ ممالک میں ہوتا ہے۔
سینیٹ میں بحث کرتے ہوئے سینیٹر مشتاق احمد کا کہنا تھا اس رپورٹ کے مطابق ایشیا میں ایڈز کے مرض کے پھیلاؤ کے حوالے سے پاکستان پہلے نمبر پر ہے۔ پاکستان میں دو لاکھ 40 ہزار افراد ایڈز کے مرض میں مبتلا ہیں۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ اس مرض کی روک تھام کے لیے حکومت کہ جانب سے کیے گئے اقدامات کے باوجود ایڈز کے مریضوں کی تعداد کم ہونے کے بجائے بڑھ کیوں رہی ہے اور پاکستان ایڈز کے مرض کے پھیلاؤ کے حوالے سے ایشیاء میں پہلے نمبر پر کیوں ہے۔
وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے اس ضمنی سوال کا جواب دینے کی کوشش کی تو اپوزیشن ارکان کی جانب سے متعلقہ وزیر کے ایوان میں نہ آنے پر احتجاج کیا گیا۔ اس دوران حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے بیک وقت بولنا شروع کردیا اور اپوزیشن ایوان سے واک آؤٹ کر گئی۔ 

شیئر: