پاکستان کے ایوان بالا سینیٹ میں حکومت نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان میں ایڈز کا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے اور ایشیائی ممالک میں پاکستان میں ایڈز پھیلنے کی شرح بڑھ رہی ہے۔
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے انکشاف کیا کہ پاکستان ایڈز کے مرض کے پھیلاؤ کے حوالے سے ایشیا میں پہلے نمبر پر ہے، ملک میں متاثرہ مریضوں کی تعداد دو لاکھ چالیس ہزار ہوگئی ہے۔
سینٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز کی جانب سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ کہ ایشیائی ممالک کی نسبت پاکستان میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں
-
بیوی کو ایڈز منتقل کرنے پر 10 لاکھ ہرجانہNode ID: 460676
-
’ کورونا وائرس کا ایڈز سے کوئی تعلق نہیں‘Node ID: 479161
-
’پاکستان میں ایڈز کے ایک لاکھ 83 ہزار مریض‘Node ID: 491326
انہوں نے اضافے کی وجہ ٹیسٹ اور علاج کی کم سہولیات، سرنجوں کا دوبارہ اور ایک سے زیادہ افراد کا استعمال اور سکین کیے بغیر خون کی تھیلیوں کی دستیابی بتائی۔
حکومت کی جانب سے بتایا گیا کہ ہائی رسک آبادیوں میں خواجہ سرا اور خواتین و مرد سیکس ورکرز کے ایچ آئی وی ٹیسٹ باقاعدگی سے کیے جاتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے ایڈز مراکز کی تعداد 16 سے بڑھا کر 26 کر دی گئی ہے۔
ملک بھر میں میں ایچ آئی وی کے نئے کیسز کی تعداد پچاس ہے۔ حکومت رواں برس مزید تین اور اگلے برس دو کلینکس کھولنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
تحریری جواب میں بتایا گیا کہ حکومت ملک بھر میں استعمال شدہ سرنج کے دوبارہ استعال پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے سخت قوانین بنا رہی ہے۔
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان کا سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران کہنا تھا کہ وہ حکومت کی جانب سے دیے گئے تحریری جواب سے مطمئن نہیں ہیں۔
