پاکستان کی وفاقی حکومت نے بلوچستان میں سیندک سے سونے اور تانبے کے ذخائر نکالنے کے لیے چینی کمپنی ’ایم سی سی‘ کے ساتھ چوتھی مدت کے لیے مزید 15 سال لیز معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔ چینی کمپنی اب 2037 تک اس منصوبے پر کام جاری رکھ سکے گی۔
وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کا کہنا ہے کہ ’نئے معاہدے میں حکومت پاکستان کے منافعے میں حصہ بڑھادیا گیاہے۔ بلوچستان حکومت کی رائلٹی اور کرایہ بڑھانے کے ساتھ ساتھ مزید سرمایہ کاری کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔‘
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ’یہ معاہدہ بلوچستان حکومت کی مشاورت اور رضامندی سے ہوا ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
’سی پیک کے لیے چینیوں پر انحصار کم کریں‘Node ID: 437506
-
ریکوڈک عملدرآمد کیس: ’پی آئی اے کے منجمد اثاثے بحال‘Node ID: 568516
-
’سی پیک منصوبوں کی سکیورٹی کے لیے خصوصی سیل بنایا گیا ہے‘Node ID: 602901
تاہم بلوچستان میں قوم پرست جماعتوں نے وفاقی حکومت کے فیصلے کو آئین اور قانون کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’اٹھارہویں ترمیم کے بعد معدنیات پر حق و اختیار صوبوں کا ہے اس لیے وفاق خود فیصلے کرنے کے بجائے سیندک منصوبہ بلوچستان کو منتقل کرے۔‘
چینی کمپنی کے ساتھ نیا معاہدہ کن شرائط پر ہوا ہے؟
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ نے منگل کو اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کی سفارش پر سیندک منصوبے پر پہلے سے کام کرنے والی چینی کمپنی میٹالرجیکل کارپوریشن آف چائنا (ایم سی سی)کے ساتھ چوتھی مدت کے لیے معاہدہ کی منظوری دی۔
اس سے پہلے ای سی سی نے 9 فروری کو معاہدے کی منظوری دی تھی۔ 2017 میں کیے گئے پانچ سالہ معاہدے کی مدت 31 اکتوبر 2022 کو ختم ہورہی تھی۔ نئے معاہدے کے تحت چینی کمپنی اب سیندک میں مزید 15 سال یعنی 2037 تک تین کانوں سے سونے اور تانبے کے ذخائر نکال سکے گی۔
وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کے مطابق ’نئے معاہدے میں حکومت پاکستان کا منافع میں حصہ 50 فیصد سے بڑھا کر 53 فیصد کردیا گیا ہے جبکہ بلوچستان حکومت کی رائلٹی اور سماجی ترقی (کارپوریٹ سوشل رسپانسبلٹی) کی مد میں حصہ 5 فیصد سے بڑھا کر 6.5 فیصد کردیا گیا ہے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’نئے معاہدے میں مزید سرمایہ کاری کو بھی یقینی بنایا گیا ہے جبکہ حکومت پاکستان کی مینجمنٹ اور نگرانی میں سکوپ کو بھی بڑھا دیا گیا ہے۔‘
سیندک پراجیکٹ وفاقی حکومت کی کمپنی سیندک میٹلز لمیٹڈ (ایس ایم ایل) کی ملکیت ہے جس پر چین کی ایم سی سی کمپنی لیز معاہدے کے تحت کام کرتی ہے۔ انٹرنیشنل فنانشل لا، تیل، گیس اور کان کنی کے بین الاقوامی قوانین میں ماہر کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے جہانزیب درانی ایڈووکیٹ سیندک میٹل لمیٹڈ میں انڈیپینڈنٹ ڈائریکٹر کی حیثیت سے معاہدے کے لیے مشاورت میں شریک رہے
۔وہ سمجھتے ہیں کہ موجودہ معروضی حالات میں نظر ثانی شدہ معاہدہ پہلے سے بہتر شرائط کے ساتھ کیا گیاہے۔
یہ معاہدہ بلوچستان حکومت کی مشاورت اور رضامندی کے ساتھ ہوا ہے۔ اس نئے معاہدے میں حکومت پاکستان کی مینجمنٹ اور نگرانی میں سکوپ کو بھی بڑھایا گیا ہے۔
— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) February 15, 2022