Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوکرینی سوشل میڈیا صارفین کے لیے نئے ’حفاظتی فیچرز‘

ٹوئٹر نے صارفین کو اپنے ٹویٹس پرائیویٹ رکھنے کی ہدایت کی تھی۔ (فائل فوٹو: پکسابے)
سماجی رابطوں کی مقبول ترین ویب سائٹ فیس بک نے یوکرین کے تنازعے کو مانیٹر کرنے کے لیے ایک خصوصی آپریشن سنٹر قائم کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک فیس بک ایک عہدے دار کے حوالے سے بتایا ہے کہ فیس بک نے ایک نیا فیچر بھی متعارف کرایا ہے جس کے تحت صارفین تحفظ کی غرض سے اپنا اکاؤنٹ لاک کر سکتے ہیں۔
دوسری جانب ٹوئٹر نے بدھ کو صارفین کے لیے کچھ ہدایات جاری کیں تھیں کہ وہ کس طرح اپنے اکاؤنٹس کو ہیکنگ سے بچا سکتے ہیں۔
ٹوئٹر نے صارفین کو اپنے ٹویٹس پرائیویٹ رکھنے کی ہدایت کی تھی۔
ٹوئٹر نے یہ ہدایات انگریزی، روسی اور یوکرینی زبان میں جاری کی تھیں۔
واضح رہے کہ بحرانوں کے دوران سیاسی کارکن اور ریسرچرز معلومات کو نشر کرنے کے لیے ٹوئٹر اور فیس بک کا بڑے پیمانے پر استعمال کرتے ہیں۔
جمعرات کو یوکرین پر روسی حملے کے بعد اس تنازع کے بارے میں غلط معلومات پھیلائے جانے کا خدشہ بھی پیدا ہو گیا ہے۔
فیس بک کے سکیورٹی پالیسی کے شعبے کے سربراہ نتھانیئل گلیشر نے اپنی ٹویٹ میں بتایا کہ ’اب ایک ہی کلک کے ذریعے یوکرین میں موجود فیس بک صارفین اپنے اکاؤنٹس کو لاک کر سکتے ہیں جس کے بعد کوئی بھی اجنبی شخص ان کی فیس بک وال سے تصاویر اور دیگر مواد ڈاؤن لوڈ نہیں کر سکتا اور نہ ہی وہ ان کی ٹائم لائن پر پوسٹیں دیکھ سکتا ہے۔‘
دوسری جانب بدھ ہی کو ٹوئٹر نے بھی صارفین کی رہنمائی کے لیے معلومات شیئر کیں جن کی مدد سے وہ اپنے اکاؤنٹ ڈی ایکٹویٹ کر سکتے ہیں۔
روئٹرز کے مطابق جمعرات کو جونہی یوکرین میں تنازعے نے شدت اختیار کی تو سوشل میڈیا صارفین نے مختلف طرح کی ویڈیوز شیئر کرنے کے لیے ٹک ٹاک، سنیپ چیٹ اور ٹوئٹر وغیرہ جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال شروع  کر دیا تھا۔
مختصر ویڈیوز والی ایپلیکشن ٹک ٹاک پر ’رشیا‘ اور ’یوکرین‘ کے ہیش ٹیگ کے ساتھ پوسٹ کی گئی ویڈیوز کو بالترتیب  37 ارب 20 کروڑ  اور آٹھ ارب پانچ کروڑ مرتبہ دیکھا گیا۔

شیئر: