سماجی رابطوں کی مقبول ترین ویب سائٹ فیس بک نے یوکرین کے تنازعے کو مانیٹر کرنے کے لیے ایک خصوصی آپریشن سنٹر قائم کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک فیس بک ایک عہدے دار کے حوالے سے بتایا ہے کہ فیس بک نے ایک نیا فیچر بھی متعارف کرایا ہے جس کے تحت صارفین تحفظ کی غرض سے اپنا اکاؤنٹ لاک کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
فیس بک نے ’ممنوعہ مواد‘ پر روس کو بھاری جرمانہ ادا کیاNode ID: 628406
-
ٹک ٹاک نے گوگل اور فیس بک کو مات دے دیNode ID: 629696
دوسری جانب ٹوئٹر نے بدھ کو صارفین کے لیے کچھ ہدایات جاری کیں تھیں کہ وہ کس طرح اپنے اکاؤنٹس کو ہیکنگ سے بچا سکتے ہیں۔
ٹوئٹر نے صارفین کو اپنے ٹویٹس پرائیویٹ رکھنے کی ہدایت کی تھی۔
ٹوئٹر نے یہ ہدایات انگریزی، روسی اور یوکرینی زبان میں جاری کی تھیں۔
1/ In response to the unfolding military conflict in Ukraine, we have established a Special Operations Center to respond in real time. It is staffed by experts (including native speakers) so we can closely monitor the situation and act as fast as possible.
— Nathaniel Gleicher (@ngleicher) February 24, 2022
واضح رہے کہ بحرانوں کے دوران سیاسی کارکن اور ریسرچرز معلومات کو نشر کرنے کے لیے ٹوئٹر اور فیس بک کا بڑے پیمانے پر استعمال کرتے ہیں۔
جمعرات کو یوکرین پر روسی حملے کے بعد اس تنازع کے بارے میں غلط معلومات پھیلائے جانے کا خدشہ بھی پیدا ہو گیا ہے۔
فیس بک کے سکیورٹی پالیسی کے شعبے کے سربراہ نتھانیئل گلیشر نے اپنی ٹویٹ میں بتایا کہ ’اب ایک ہی کلک کے ذریعے یوکرین میں موجود فیس بک صارفین اپنے اکاؤنٹس کو لاک کر سکتے ہیں جس کے بعد کوئی بھی اجنبی شخص ان کی فیس بک وال سے تصاویر اور دیگر مواد ڈاؤن لوڈ نہیں کر سکتا اور نہ ہی وہ ان کی ٹائم لائن پر پوسٹیں دیکھ سکتا ہے۔‘
When using Twitter in conflict zones or other high-risk areas, it’s important to be aware of how to control your account and digital information.
Every situation is different, so here are some things to consider:
— Twitter Safety (@TwitterSafety) February 24, 2022