’توانا سیاسی آواز خاموش ہو گئی‘، ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کا ٹریفک حادثے میں انتقال
ڈاکٹر عبدالحئی کا تعلق بلوچستان کے علاقے بولان سے تھا۔ وہ بی ایس او کے پہلے چیئرمین تھے۔ فائل فوٹو: اے پی پی
بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیئر سیاست دان اور قوم پرست رہنما ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ جنوبی پنجاب میں ایک ٹریفک حادثے میں زخمی ہونے کے بعد انتقال کر گئے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ڈاکٹر عبدالحئی جمعے کو حیدرآباد سے بہاولپور جا رہے تھے جب ان کی گاڑی کو حادثہ پیش آیا۔ وہ یکم فروری 1946 کو بلوچستان کے ضلع کیچ میں پیدا ہوئے تھے۔
بلوچستان کے وزیراعلیٰ اور چیئرمین سینیٹ سمیت کئی سیاسی و سماجی شخصیات نے ان کے انتقال پر تعزیتی پیغام جاری کیے ہیں۔
سینیئر صحافی حامد میر نے ان کی رحلت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ’بلوچ رہنما اور سابق ایم این اے ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کی ایک حادثے میں وفات کا بہت افسوس ہوا۔ کل رات حیدرآباد میں مادر وطن ایوارڈ کی تقریب میں ہم ایک سٹیج پر چار گھنٹے بیٹھے رہے۔‘
کوئٹہ سے تعلق رکھنے والی سماجی کارکن اور وکیل جلیلہ حیدر نے لکھا کہ ’قد آور بلوچ سیاسی رہنما ڈاکٹر عبدالحئی کی رحلت کی خبر سے شدید رنجیدہ ہوں۔ ان کا بلوچ قومی کردار اور سیاسی جدوجہد ایک تاریخ ہے۔‘
جلیلہ حیدر کے مطابق ’ڈاکٹر حئی بلوچ نے ہمیشہ بلوچستان کے حقوق پر اپنا سیاسی موقف کھل کر بیان کیا۔ میں ان کے خاندان سے اظہار تعزیت کرتی ہوں اور دعاگو ہوں اللہ مرحوم کے درجات بلند کرے۔‘
ڈاکٹر عبدالحئی کا تعلق بلوچستان کے علاقے بولان سے تھا۔ وہ بی ایس او کے پہلے چیئرمین تھے۔
ڈاکٹر حئی آئین ساز اسمبلی کے رکن بھی رہے۔ انہوں نے خان آف قلات کو شکست دی تھی۔ وہ نیشنل عوامی پارٹی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے جس پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ بعد میں وہ بلوچستان نیشنل موومنٹ میں رہے۔
صحافی مبشر زیدی نے ڈاکٹر عبدالحئی کے بارے میں کہا کہ وہ اُن کو نوے کی دہائی سے دیکھ اور سن رہے تھے۔ ’کسی دوسرے بلوچ رہنما نے صوبے کے حقوق کے لیے پارلیمنٹ میں اُن سے زیادہ آواز بلند نہیں کی۔ اُن کا مذاق بھی اڑایا گیا مگر وہ بلوچستان کے شہریوں اور ان کے مسائل کو اجاگر کرتے رہے۔‘
بلوچ صحافی شاہد رند نے ٹویٹ میں لکھا کہ ’بلوچستان ایک ایسی شخصیت سے محروم ہو گیا جس نے ستر کی دہائی میں بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے طالب علم رہنما کے طور پر نیشنل عوامی پارٹی (نیپ) کے ٹکٹ پر قبائلی سماج میں جکڑے بلوچستان میں قلات میں انتخابی کامیابی حاصل کی۔‘