Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شارجہ میں پاکستان کی ایک اور جیت، عمران نذیر کی جارحانہ بیٹنگ

پاکستان لیجنڈز کی قیادت عمران نذیر نے کی (فوٹو: ویڈیو گریب)
متحدہ عرب امارات میں جاری دوستی کپ کے فائنل میں پاکستان لیجنڈز نے ورلڈ لیجنڈز کو شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کی تو ٹورنامنٹ میں پاکستانی ٹیم کے کپتان عمران نذیر کی جارحانہ بیٹنگ کا تذکرہ دیگر موضوعات پر غالب رہا۔
شارجہ کرکٹ سٹیڈیم میں ہونے والے فائنل میچ میںٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کرنے والی پاکستان لیجنڈز کی ٹیم نے ورلڈ لیجنڈز کو 14 رنز سے شکست دی۔
پاکستان لیجنڈز میں کپتان عمران نذیر سمیت عبدالرحمان، عبدالرؤف خان، نوید لطیف، یاسر حمید، توفیق عمر، بلاول بھٹی، محمد عرفان، محمد سمیع، عدنان اکمل اور سلمان بٹ شامل تھے۔
ورلڈ لیجنڈز کی ٹیم میں افغان کرکٹر اشغر افغان، سری لنکن کھلاڑی تلکارتنے دلشان، فل مسٹرڈ اور چمارا کپوگیدرا شامل تھے۔ پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے ورلڈ لیجنڈز نے مقررہ اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 137 رنز بنائے تھے۔
چار ٹیموں کے درمیان کھیلے گئے ٹورنامنٹ میں پاکستان، انڈیا، بولی وڈ اور ورلڈ لیجنڈز کی ٹیمیں شریک ہوئیں۔

ٹورنامنٹ میں شریک انڈین ٹیم کی قیادت سابق کپتان اظہرالدین نے کی۔
اختتامی تقریب میں انڈین ٹیم کے سابق کپتان ایم ایس دھونی بھی شریک ہوئے۔
فائنل سے قبل ٹورنامنٹ کے ایک میچ کے دوران عمران نذیر نے 23 گیندوں پر 56 رنز کی اننگز کھیلی اور اس میں پانچ چھکے لگائے تو دیکھنے والے انٹرنیشنل کرکٹ میں ان کا سابقہ دور یاد کیے بغیر رہ نہ سکے۔

سابق کپتان اظہرالدین نے ٹورنامنٹ میں شریک انڈین ٹیم کی قیادت کی (فوٹو: ویڈیو گریب)

پاکستانی ٹیم کا حصہ رہنے والے عمران نذیر انجری کے باعث قومی ٹیم سے باہر ہوئے تو پانچ برس تک کرکٹ نہیں کھیل سکے تھے۔
اپنی انجری کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ طبیعت کی خرابی کی وجہ سے کرکٹ کھیل نہیں سکا تو ٹیلی ویژن پر بھی کھیل نہیں دیکھ سکا، دوسروں کو کھیلتا دیکھ کر اپنی بےبسی کا احساس زیادہ تکلیف دہ ہوتا تھا۔

شیئر: