متحدہ عرب امارات میں جاری دوستی کپ کے فائنل میں پاکستان لیجنڈز نے ورلڈ لیجنڈز کو شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کی تو ٹورنامنٹ میں پاکستانی ٹیم کے کپتان عمران نذیر کی جارحانہ بیٹنگ کا تذکرہ دیگر موضوعات پر غالب رہا۔
شارجہ کرکٹ سٹیڈیم میں ہونے والے فائنل میچ میںٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کرنے والی پاکستان لیجنڈز کی ٹیم نے ورلڈ لیجنڈز کو 14 رنز سے شکست دی۔
پاکستان لیجنڈز میں کپتان عمران نذیر سمیت عبدالرحمان، عبدالرؤف خان، نوید لطیف، یاسر حمید، توفیق عمر، بلاول بھٹی، محمد عرفان، محمد سمیع، عدنان اکمل اور سلمان بٹ شامل تھے۔
مزید پڑھیں
-
پاکستان میں کوئی خطرہ نہیں: کرکٹ آسٹریلیاNode ID: 648751
-
آسٹریلوی کرکٹر ڈیوڈ وارنر کا گراؤنڈ میں ’ڈانس‘Node ID: 650151
ورلڈ لیجنڈز کی ٹیم میں افغان کرکٹر اشغر افغان، سری لنکن کھلاڑی تلکارتنے دلشان، فل مسٹرڈ اور چمارا کپوگیدرا شامل تھے۔ پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے ورلڈ لیجنڈز نے مقررہ اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 137 رنز بنائے تھے۔
چار ٹیموں کے درمیان کھیلے گئے ٹورنامنٹ میں پاکستان، انڈیا، بولی وڈ اور ورلڈ لیجنڈز کی ٹیمیں شریک ہوئیں۔
ٹورنامنٹ میں شریک انڈین ٹیم کی قیادت سابق کپتان اظہرالدین نے کی۔
اختتامی تقریب میں انڈین ٹیم کے سابق کپتان ایم ایس دھونی بھی شریک ہوئے۔
فائنل سے قبل ٹورنامنٹ کے ایک میچ کے دوران عمران نذیر نے 23 گیندوں پر 56 رنز کی اننگز کھیلی اور اس میں پانچ چھکے لگائے تو دیکھنے والے انٹرنیشنل کرکٹ میں ان کا سابقہ دور یاد کیے بغیر رہ نہ سکے۔
پاکستانی ٹیم کا حصہ رہنے والے عمران نذیر انجری کے باعث قومی ٹیم سے باہر ہوئے تو پانچ برس تک کرکٹ نہیں کھیل سکے تھے۔
Imran Nazir today's batting
Wohi Purana Andaaz
Happy to comeback champ #ImranNazir #Comeback #cricket#INDvPAK pic.twitter.com/g7z6DOn7vC— Umer Abbasi (@IamUabbasi) March 5, 2022