وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد سیاسی گہما گہمی میں اضافہ ہوچکا ہے اور پارلیمان میں موجود حکومتی اور اپوزیشن اتحاد اپنے اپنے طور پر تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے تیاریوں میں مصروف ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد آج بھی سیاسی سرگرمیوں کا مرکز ہے جہاں پاکستان تحریک انصاف، پیپلز پارٹی ایم کیو ایم، بلوچستان عوامی پارٹی جمعیت علمائے اسلام ف اور دیگر سیاسی جماعتیں تحریک عدم اعتماد اور سیاسی صورت حال کے بارے میں سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
وزیر اعظم کے دورہ کراچی کے فالو اپ میں ایم کیو ایم کی قیادت اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں اور وفاقی وزراء سے ملاقاتیں کرے گی جس میں مردم شماری سمیت دیگر امور زیر غور آئیں گے۔
مزید پڑھیں
-
میرے ہاتھوں میں بندھی زنجیر اب کھل جائے گی: عمران خانNode ID: 651271
-
ہوسکتا ہے تبدیلی لانے والے خود تبدیل ہوجائیں: ایم کیو ایمNode ID: 651391
-
کیا صرف سیاسی چال ہی سیاست دانوں کو جلسوں پر مجبور کرتی ہے؟Node ID: 651426
جمعرات کو ق لیگ کے وفد کی ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے وفاقی وزیر امین الحق کی پارلیمنٹ لاجز میں رہائش گاہ پر ملاقات ہوئی۔
ملاقات میں تحریک عدم اعتماد سے متعلق مشاورت ہوئی اور اتحادیوں کے تمام معاملات پر ایک دوسرے سے رابطے میں رہنے پر اتفاق ہوا۔
ق لیگ کے وفد میں مونس الہی اور طارق بشیر چیمہ بھی شامل ہیں۔
ایم کیو ایم کے رہنماؤں کی پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت بالخصوص سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات بھی متوقع ہے۔ جس میں تحریک عدم اعتماد کے بارے میں بات چیت کی جائے گی۔
اسی طرح پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنی جماعت کے تمام ارکان اسمبلی کو سندھ ہاوس اسلام آباد میں ظہرانے پر طلب کر رکھا ہے۔ جہاں وہ انھیں خصوصی ہدایات دینے کے ساتھ ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب بھی کریں گے۔
جمعیت علمائے اسلام ف نے آج پاکستان تحریک انصاف بڑا دھچکا دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر پرویز خٹک کے بھائی ایم پی اے لیاقت خٹک کی جے یو آئی میں شمولیت کا باضابطہ انعقاد بھی اسلام آباد میں کیا گیا ہے۔
