Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوکرین کی مدد کے لیے مغربی ممالک کو مزید جرات دکھانے کی ضرورت ہے: صدر زیلینسکی

روس یوکرین کے مشرقی علاقوں کو مکمل آزاد کروانا چاہتا ہے۔ فوٹو: اے پی
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلینسکی نے جنگی طیاروں اور ٹینکوں کی فراہمی کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک میں جرات کی کمی ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق صدر ولودیمیر زیلینسکی نے اتوار کو اپنے ویڈیو پیغام میں مغربی ممالک پر برہمی کا اظہار کیا کہ وہ یوکرین کو جنگی طیاروں اور ہتھیاروں کی فراہمی کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈال رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس دوران روسی میزائل حملوں سے متعدد افراد ہلاک اور لاکھوں نقل مکانی کر چکے ہیں جبکہ ہزاروں ابھی بھی جنگ زدہ علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔
انہوں نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ وہ جنوب مشرقی شہر ماریوپول کا دفاع کرنے والوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں، ان کا عزم، بہادری اور مضبوطی حیران کن ہے۔
صدر ولودیمیر زیلینسکی نے مغربی ممالک کا ماریوپول کے محافظوں سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ ’جو 31 دن سے یہ سوچ رہے ہیں کہ درجنوں طیارے اور ٹینک کیسے ہمارے حوالے کیے جائیں، اگر ان میں (محافظوں) کے برابر ایک فیصد بھی جرات ہوتی تو یہ کر چکے ہوتے۔‘
یوکرین جنگ کے دوران ماریوپول شہر میں سب سے زیادہ تباہی ہوئی ہے اور متعدد افراد ہلاک جبکہ ہزاروں نقل مکانی کر چکے ہیں۔
خیال رہے کہ روس یوکرین کے مشرقی علاقے ڈونباس کو مکمل آزاد کروانا چاہتا ہے جو سال 2014 سے روسی حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں کے جزوی قبضے میں ہے۔
یوکرین کے خودمختار علاقے کریمیا کے روس کے ساتھ 2014 میں الحاق کے بعد سے ہی ہمسایہ علاقوں لوہانسک اور ڈونیٹسک میں علیحدگی پسند باغیوں کی جانب سے شورش شروع ہو گئی تھی۔

یوکرین کے جنگ زدہ علاقوں سے لاکھوں افراد نقل مکانی کر چکے ہیں۔ فوٹو اے پی

یوکرین کے صدر نے مغربی ممالک پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ انہیں صرف ایک فیصلہ لینے کا خوف ہے۔
انہوں نے نیٹو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’یورو ایٹلانٹک کمیونٹی کا سربراہ کون ہے؟ کیا ابھی بھی ماسکو ہے؟‘
صدر ولودومیر نے کہا کہ اتحادی ممالک کو یوکرین کی امداد کرنے کے لیے مزید اقدامات کرنے چاہیے۔
خیال رہے کہ یوکرین کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں روس نے زور دیا ہے کہ وہ لوہانسک اور ڈونیٹسک کی آزادی کو تسلیم کرے۔
یوکرین کا کہنا ہے کہ روس کو شکست دینے کے لیے میزائل اور دیگر دفاعی ہتھیاروں کے علاوہ جنگی طیاروں کی ضرورت ہے۔ 
پولینڈ کے طیاروں کی امریکہ کے ذریعے یوکرین کو فراہمی کی تجویز مسترد کر دی گئی تھی۔ نیٹو نے خدشے کا اظہار کیا تھا کہ ایسا کرنے سے مغربی ممالک روس کے ساتھ جنگی تنازع میں گھر سکتے ہیں۔

شیئر: