تحریک عدم اعتماد: قومی اسمبلی کا اہم اجلاس آج، سیاسی رابطے جاری
تحریک عدم اعتماد: قومی اسمبلی کا اہم اجلاس آج، سیاسی رابطے جاری
پیر 28 مارچ 2022 6:22
مسلم لیگ ن لیگ کے وفد کی اتوار کی رات مسلم لیگ ق کے چودھری برادران سے اسلام آباد میں ملاقات ہوئی۔ فوٹو: سکرین گریب
پاکستان میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرائے جانے کے بعد قومی اسمبلی کا پیر (آج) کی سہ پہر ہونے والے اجلاس کے ہنگامہ خیز ہونے کی توقع کی جا رہی ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے ایجنڈے میں عدم اعتماد کی تحریک شامل ہے تاہم یہ بات حتمی نہیں ہے کہ اس تحریک کو آج ہی ایوان میں پیش کر دیا جائے گا اور اس پر بحث شروع کرائی جائے گا۔
ایجنڈے میں کہا گیا ہے کہ اجازت ملنے پر اپوزیشن وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی جمع کرائی گئی تحریک ایوان میں پیش کرے گے۔
عدم اعتماد کی تحریک پر اپوزیشن کے 152 ارکان کے دستخط ہیں۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن اتحاد کی جماعتوں کے 162 ارکان ہیں تاہم جمعے کو ہونے والے اجلاس میں تین ارکان غیرحاضر تھے۔
ان تین ارکان میں سے ایک آزاد رکن علی وزیر کراچی کی جیل میں ہیں۔ پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم بیرون ملک ہیں۔
اسی طرح جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے چترال سے رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے تاحال عدم اعتماد کی تحریک میں اپوزیشن کا ساتھ دینے کا واضح اعلان نہیں کیا اور وہ پارٹی کی ہدایات کے منتظر ہیں۔
دوسری جانب حکمران جماعت تحریک انصاف کے اتحادیوں نے تاحال اپنے کارڈز شو نہیں کیے۔
عدم اعتماد کی تحریک پر اپوزیشن کے 152 ارکان کے دستخط ہیں۔ فائل فوٹو: اے پی پی
حکومت کی اہم اتحادی جماعتیں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور مسلم لیگ ق اپوزیشن رہنماؤں سے مسلسل رابطے میں ہیں جبکہ وزرا بھی ان سے ملاقاتیں کر کے تحریک انصاف اور عمران خان کا ساتھ دیتے رہنے کے لیے قائل کر رہے ہیں۔
اپوزیشن اور حکومتی اتحادیوں کے رابطے اور ملاقاتیں
مسلم لیگ ن لیگ کے وفد کی اتوار کی رات مسلم لیگ ق کے چودھری برادران سے اسلام آباد میں ملاقات ہوئی۔
مسلم لیگ ق کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں تحریک عدم اعتماد، موجودہ ملکی سیاسی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
بیان کے مطابق ’دونوں جماعتوں کی قیادت کے درمیان آئندہ لائحہ عمل کے بارے مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق ہوا۔‘
ملاقات میں وفاقی وزرا چودھری طارق بشیر چیمہ اور مونس الٰہی، ارکان قومی اسمبلی سالک حسین، حسین الٰہی، محترمہ فرخ خان اور سینیٹر کامل علی آغا بھی موجود تھے۔
ن لیگ کے وفد میں سردار ایاز صادق، خواجہ محمد آصف، رانا ثناء اللہ، خواجہ سعد رفیق اور عطااللہ تارڑ شامل تھے۔
قبل ازیں اتوار کی سہ پہر بلوچستان سے حکمران جماعت تحریک انصاف کے اتحادی جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ اور وزیراعظم عمران خان نے مشیر شاہ زین بگٹی نے حکومت سے علیحدگی اور اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کیا تھا۔