’رمضان کوئی بہانہ نہیں‘ ،جدہ کے فٹنس سینٹرز میں وزرش کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ
رمضان میں بڑھتی ہوئی مانگ کے پیش نظر کئی جمز نے اپنے اوقات کو بڑھا کر رات دیر تک کر دیا ہے (فوٹو: سپلائیڈ)
رمضان کے مہینے میں جدہ میں افطار سے قبل اور اس کے بعد ہیلتھ سینٹرز اور جمز میں خود کو تندرست و توانا رکھنے کے خواہشمند ایتھلیٹس کا رش دیکھا جا رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق رمضان میں جدہ کے فٹنس سینٹرز کے کاروبار میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ جِمز اور فٹںس سینٹرز نے اس مہینے میں ممبرشپ کے لیے رعایت کے اعلان کے ساتھ گروپس ایکسرسائز کا اہتمام بھی کیا ہے۔
رمضان میں بڑھتی ہوئی مانگ کے پیش نظر کئی جمز نے اپنے اوقات کو بڑھا کر رات دیر تک کر دیا ہے۔
جدہ میں جمز رمضان میں دوپہر دو بجے سے شام پانچ اور پھر رات نو بجے سے رات دو بجے تک کھلے رہتے ہیں۔
جدہ کے ’فرسٹ جِم‘ کے مصری ٹرینر نادر عبدالجواد کا کہنا ہے کہ رمضان میں جِم جوائن کرنے والوں کی تعداد میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے اور یہاں سہ پہر تین سے شام پانچ تک زیادہ رش ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’نوجوان روزہ افطار کرنے کے بعد جِم میں آتے ہیں جبکہ بڑی عمر کے لوگ اپنے کام کاج سے فارغ ہو کر افطار سے قبل آتے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ جِم میں آنے والوں کی تعداد میں 68 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ان میں سے 50 فیصد کارڈیو ورک آؤٹ اور سٹریچنگ سے متعلق ورزشوں کے لیے آئے ہیں۔
جِم جانے والے ایک 23 سالہ نوجوان ترکی القحطانی کا کہنا ہے کہ وہ رمضان میں پیدل چل کر ورزش کے لیے جِم جاتے ہیں۔ رمضان ورزش چھوڑنے کا بہانہ نہیں ہے۔
’رمضان کے مہینے میں اپنی فٹنس سے متعلق اہداف کو بھلا نہیں دینا چاہیے۔‘
انہوں نے کہا ’رمضان میں آپ کو خود کو ری چارج کر سکتے ہیں تاکہ ان چار ہفتوں کے بعد آپ بھرپور طریقے سے ورک آؤٹ کر سکیں۔‘