Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات میں اقامتی ویزے اور داخلے کے اجازت ناموں کا نیا نظام

غیرملکیوں کی آمد اور اقامہ قانون کے لائحہ عمل کی منظوری دی گئی ہے( فوٹو امارات الیوم)
متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کی صدارت میں غیرملکیوں کی آمد اور اقامہ قانون کے لائحہ عمل کی منظوری دی ہے۔
الامارات الیوم کے مطابق غیرملکیوں کی آمد اور اقامہ قانون کا لائحہ عمل دنیا بھر سے اعلی استعداد، لیاقت اور تجربہ کار افراد کے لیے امارات کو پرکشش بنائے رکھنے کی غرض سے جاری کیا گیا ہے۔ 
لائحہ عمل میں امارات آمد کے ویزوں اور اقامے کی شرائط کی بابت تمام معلومات جمع کی گئی ہیں۔ 
متحدہ عرب امارات نے حال ہی میں غیرملکیوں کی آمد اور اقامہ ویزوں سے متعلق نیا نظام جاری کیا تھا۔ امارات کی مسلسل کوشش ہے کہ لیبر مارکیٹ منظم رہے۔ مسابقت کا ماحول بنا رہے۔ امارات آنے والے خود کو محفوظ محسوس کریں۔
امارات نے گولڈن اقامہ بھی جاری کیا ہے۔ یہ سرمایہ کاروں، خداداد صلاحیت کے مالک نوجوانوں، سائنسدانوں، مختلف شعبوں کے ماہرین، ذہین طلبہ،  کو دیا جاتا ہے۔ اس کا دورانیہ دس سال کا ہے۔ گولڈن اقامہ ہولڈرز کے لیے بھی نئی سہولت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 
امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وام کے مطابق امارات نےاقامتی ویزوں اور داخلے کے لیے نیا نظام متعارف کرایا ہے۔ اس کے تحت سکلڈ ملازمین، سرمایہ کاروں، سیلف ایمپلائمنٹ اور خاندان کے افراد کے لیے نئے اقامتی اجازت نامے متعارف کرائے گئے ہیں۔
متحدہ عرب امارات میں مقیم غیر ملکی اب نئی رہنما ہدایات کے تحت خاندان کے افراد کے لیے ویزے جاری کرسکیں گے۔
خاندان کےافراد کی رہائش کا دورانیہ ان کے سپانسر کی اقامے کے دورانیے کے برابر ہوگا۔
متحدہ عرب امارات کے تعلیمی اداروں میں داخل ہونے والے طلبہ دو سال کے لیے ویزا لینے کے اہل ہوں گے اوران کی رہائش کی حیثیت کو برقرار رکھنے کےلیے کفالت( امارات میں قائم لائسنس یافتہ تعلیمی ادارے کے ذریعے) کی ضرورت ہوگی۔

شیئر: