انڈین ریاست کرناٹک کے ایک مسلمان رکن اسمبلی نے ہندو دلت برادری سے یکجہتی کا اظہار کرنے اور انہیں برابری کے حقوق دینے کا مطالبہ کرنے کے لیے نہ صرف عید ملن پارٹی میں بلایا بلکہ ان کی برادری کے ہندو پنڈت کے منہ سے نکلا ہوا کھانا بھی کھایا۔
اتوار کو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں انڈین کانگریس کے رکن اسمبلی ضمیر احمد خان کو ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے سامنے ایک کھانے کی پلیٹ بھی رکھی ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں
-
امریکہ کا فوجی امدادی پیکج انڈیا کا روس پر انحصار کم کر سکے گا؟Node ID: 669606
-
انڈیا: ریاست اُڑیسہ میں تین ہاتھی ٹرین کی زد میں آکر ہلاکNode ID: 670331
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ضمیر اپنے برابر میں بیٹھے ایک دلت رہنما کو اپنے ہاتھوں سے چاول کھلا رہے ہیں اور جب دلت رہنما انہیں پلیٹ سے چاول اٹھا کر کھلانے کی کوشش کرتے ہیں تو ضمیر انہیں روک دیتے ہیں اور دلت رہنما کے منہ سے نکلا ہوا نوالہ کھا لیتے ہیں۔
یہ ویڈیو کانگریس کے رکن اسمبلی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بھی شیئر کی اور لکھا ’انسانیت تمام ذاتوں اور مذہبوں سے اوپر ہے۔ ذات اور مذہب کو ہمارے بیچ انسانی رشتوں میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’میں، آپ اور ہم سب ایک ذات ہیں۔ انسانوں کی طرح زندگی گزارنا ہی اصل مذہب ہے۔‘
ಜಾತಿ, ಧರ್ಮಗಳೆಲ್ಲವನ್ನೂ ಮೀರಿದ್ದು ಮಾನವೀಯತೆ. ನಮ್ಮ ನಡುವಿನ ಮನುಷ್ಯ ಸಂಬಂಧಗಳಿಗೆ ಜಾತಿ, ಧರ್ಮಗಳು ಎಂದಿಗೂ ಅಡ್ಡಬರಬಾರದು.
ನಾನು, ನೀವು, ಎಲ್ಲರೂ ಮನುಷ್ಯ ಜಾತಿ.
ಮನುಷ್ಯನಾಗಿ ಬಾಳುವುದೇ ನಿಜವಾದ ಧರ್ಮ.#ಸಾಮರಸ್ಯ #ಮಾನವೀಯತೆ pic.twitter.com/3qVCvA6XuO— B Z Zameer Ahmed Khan (@BZZameerAhmedK) May 22, 2022
انڈین صحافی دیپک پوپنا کے مطابق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ضمیر نے کہا تھا کہ انہیں اتر پردیش میں ایک واقعے سے تکلیف ہوئی جب لوگوں نے وہ کھانا کھانے سے انکار کر دیا تھا جو دلت افراد نے تیار کیا تھا۔