پولیس کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر میں نامزد مزید دو ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
بحریہ ٹاؤن کراچی میں پیش آنے والے واقعہ کا مقدمہ مقتول جزلان فیصل کے چچا کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ مقدمے میں چار افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
گڈاپ سٹی پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او فہد حسین کا کہنا ہے کہ 25 مئی کو بحریہ ٹاؤن میں محمد حسنین فیض نامی نوجوان کو موٹر سائیکل پر کرتب دکھانے سے منع کرنے پر جزلان فیصل اور ملزمان کے درمیان تلخ کلامی ہوئی تھی۔
موٹر سائیکل رائیڈر کا بھائی عرفان جزلان فیصل پر فائرنگ کے بعد موقعے سے فرار ہوا تھا۔
پولیس کے مطابق مقتول کا دوست شاہ میر بازو پر گولی لگنے سے معمولی زخمی ہوا ہے۔
شاہ میر نے پولیس کو بتایا کہ وہ اور جزلان گاڑی میں تھے جب ان کی موٹر سائیکل سوار سے تلخ کلامی ہوئی۔
’تلخ کلامی کے بعد وہ اپنے گھر سے بھائیوں کو لایا۔ حسنین کے بھائی نے احسن، احسان اور عرفان نے موقعے پر فائرنگ کی۔‘
پولیس نے ملزم حسنین کو قتل کے پہلے روز ہی گرفتار کر لیا تھا۔
جزلان فیصل اور شاہ میر کا تعلق صفورا گوٹھ سے ہے۔ حادثے کے دن دونوں رشتہ داروں سے ملنے گئے تھے جبکہ فائرنگ کرنے والے ملزمان بحریہ ٹاؤن کے رہائشی ہیں۔
جزلان تین بہن بھائیوں میں دوسرے نمبر پر تھا۔ 10 برس قبل ان کے والد کا انتقال ایک حادثے میں ہوا۔ جزلان اپنے دادا اور دادی کے ساتھ مقیم تھے۔
جزلان کی دادی نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔