Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میاں بلیغ الرحمٰن نے بطور گورنر پنجاب حلف اٹھا لیا

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے بلیغ الرحمٰن کی بطور گورنر پنجاب تعیناتی کی منظوری کے بعد پیر کی رات کو بلیغ الرحمٰن نے بطور گورنر حلف اٹھا لیا۔
حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس لاہور میں منعقد ہوئی۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے بلیغ الرحمٰن سے حلف لے لیا۔
تقریب میں وزیراعلی حمزہ شہباز شریف سمیت اعلی حکام نے شرکت کی۔
قبل ازیں پیر کو صدر مملکت نئے گورنر کے تقرر کی منظوری وزیر اعظم کی ایڈوائس پر آئین کے آرٹیکل 101 (1) کے تحت دی۔  
تفصیلات کے مطابق 7 مئی کو وزیراعظم شہباز شریف کی ایڈوائس پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما بلیغ الرحمن کا نام گورنر پنجاب کے لیے صدرِ مملکت کو ارسال کیا گیا تھا۔
صدر مملکت نے وزیراعظم کی ارسال کی گئی سمری کو مسترد کرتے ہوئے واپس وزیر اعظم کو بھجوا دی تھی اورجواب دیا تھا کہ ’عمر سرفراز چیمہ اب بھی گورنر پنجاب کے عہدے پر فائز ہیں اور نئی تقرری کا کوئی جواز نہیں۔ آئین کے آرٹیکل 101 (2) کے تحت گورنر صدر کی خوشنودی تک عہدے پر فائز رہے گا۔‘
’موجودہ  ملکی حالات کا تقاضا ہے کہ موجودہ گورنر اپنے عہدے پر برقرار رہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف آئین کے آرٹیکل 48 (1) کے مطابق گورنر پنجاب کی تقرری کے حوالے سے اپنی ایڈوائس پر نظرثانی کریں۔‘
وزیراعظم شہباز شریف نے 22 مئی کو ایک بار پھر بلیغ الرحمان کو پنجاب کا گورنر بنانے کی سمری صدرِ مملکت عارف علوی کو بھیجی تھی۔ وزیراعظم کی جانب سے ارسال نئی سمری میں بھی بلیغ الرحمٰن کو گورنر پنجاب لگانے کی سفارش کی گئی ہے۔
جس میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ نئے گورنر پنجاب کے لیے بلیغ الرحمٰن ہی موزوں ہیں۔ 
اس سے قبل سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب سے حلف نہ لینے اور نئی صوبائی حکومت کے لیے مشکلات کھڑی کرنے کے بعد ان کو عہدے سے ہتانے کے کے معاملے پر بھی صدر مملکت نے وزیر اعظم کی سمری مسترد کر دی تھی۔
سمری کی آئینی مدت پوری ہو جانے کے بعد وفاقی حکومت نے عمر سرفراز چیمہ کی برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا۔  
عمر سرفراز چیمہ نے اپنی برطرفی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔

شیئر: