برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایک حکومتی عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ’نصف درجن سے زیادہ ممالک نے 15 لاکھ ٹن سے زیادہ گندم کے لیے انڈیا سے رابطہ کیا ہے، ہم دیکھیں گے کہ ان درخواستوں پر کیسے عمل کیا جائے۔‘
اس حوالے سے فیصلہ سازی میں شامل ایک عہدیدار نے بتایا کہ ’انڈیا کمزور ممالک اور ہر ایسے شخص کی مدد کرنے کا خواہاں ہے جسے گندم کی ضرورت ہے۔‘
ذرائع نے بتایا کہ زیادہ تر درخواستیں بنگلہ دیش سے آئی ہیں جو انڈیا کی گندم کا باقاعدہ خریدار ہے۔
انڈیا نے اگرچہ گندم کی نجی درآمدات پر پابندی عائد کر رکھی ہے تاہم غیرملکی حکومتوں سے اناج کے لیے مخصوص درخواستوں وصول کر رہا ہے۔
ایک عالمی تجارتی فرم کے انڈین یونٹ کے سربراہ نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’بنگلہ دیش کے لیے گندم دیگر ملکوں کی سپلائی کے مقابلے میں کم از کم 30 فیصد سستی ہے اور انڈین کارگو کو وہاں پہنچنے میں صرف ایک ہفتہ لگتا ہے۔‘
بنگلہ دیش نے حال ہی میں گندم کی درآمد کا ٹینڈر جاری کیا تھا لیکن ڈھاکہ نے بعد میں اسے زیادہ قیمتوں کی وجہ سے منسوخ کر دیا۔
بنگلہ دیش نے مالی سال سے مارچ 2022 تک انڈیا سے 40 لاکھ ٹن گندم درآمد کی جبکہ ایک سال قبل 12 لاکھ ٹن گندم خریدی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ’بنگلہ دیش کے علاوہ دنیا کے سب سے بڑے گندم درآمد کرنے والے ملک مصر نے بھی سفارتی ذرائع سے 500,000 ٹن اناج کی فراہمی کی درخواست کی ہے۔‘