سعودی عرب اور مصر نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ قاہرہ کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا ہے۔
اعلامیے میں دونوں ملکوں نے مختلف شعبوں میں بھرپور تعاون اورمکمل یکجہتی کے عزم کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات مضبوط اور مستحکم ہیں۔
مزید پڑھیں
-
سعودی ولی عہد سہ ملکی دورے کے دوسرے مرحلے میں اردن پہنچ گئےNode ID: 679521
سعودی عرب نے مصر میں 30 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے۔ علاوہ ازیں دونوں ملکوں نے8 ارب ڈالر مالیت کے معاہدے بھی کیے ہیں۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے اورعکاظ کے مطابق اعلامیے میں کہا گیا کہ’ فریقین نے دونوں ملکوں کے تاریخی تعلقات اور خطے سمیت دنیا بھر کے حالات کا جائزہ لیا ہے‘۔
اعلامیے میں زور دے کر کہا گیا کہ ’دونوں ملک باہمی دلچسپی کے علاقائی و بین الاقوامی حالات و مسائل پر مشترکہ موقف رکھتے ہیں‘۔
فریقین نے اقتصادی شراکت بڑھانے، سرمایہ کاری اور کاروباری لین دین کے فروغ پر اتفاق رائے کا اظہار کیا۔
سعودی وژن اور مصری وژن کے تناظر میں مہیا مواقع سے فریقین فائدہ اٹھائیں گے جبکہ سرمایہ کاری میں تعاون کی رفتار تیز کرنے، تجارتی لین دین بڑھانے اور پرائیویٹ سیکٹرز کے درمیان شراکت کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ ’دونوں ملک جدت پذیر توانائی پیدا کرنے اور 10 گیگا واٹ بجلی توانائی منصوبہ نافذ کرنے میں تعاون کریں گے۔ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم اس بات کا پتہ دیتا ہے کہ مصر اورسعودی عرب استحکام و خوشحالی کے لیے پائدار اقتصادی تعلقات استوار کیے ہوئے ہیں‘۔
یمن کے حوالے سے اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ’دونوں ملک یمن میں جامع سیاسی حل تک رسائی کے لیے علاقائی و بین الاقوامی کوششوں کی مکمل حمایت کرتے رہیں گے۔ یہ کام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد، یمنی قومی مکالمے کے شرکا کے فیصلوں اور خلیجی انشیٹو کے تناظر میں کیا جائے‘۔
#فيديو_واس | سمو #ولي_العهد يغادر #القاهرة وفي مقدمة مودعيه فخامة رئيس جمهورية #مصر العربية.#محمد_بن_سلمان_في_مصر #واس pic.twitter.com/7wNE4qEkFn
— واس الأخبار الملكية (@spagov) June 21, 2022