Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ حج ٹرمنل جہاں عازمین کو ہر سہولت مہیا ہوتی ہے

جدہ حج ٹرمنل کا مجموعی رقبہ پانچ لاکھ 10 ہزار مربع میٹر ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ضیوف الرحمان کی خدمت ہمیشہ سے ہی سعودی عرب کی اعلیٰ قیادت کا نصب العین رہا ہے۔ دنیا بھر سے ہر برس لاکھوں فرزندان اسلام حج وعمرہ پر حرمین شریفین آتے ہیں۔ لاکھوں افراد کے معاملات کو بخوبی انجام دینا معمولی کام نہیں۔
عازمین حج وعمرہ زائرین کے مختلف معاملات کو بخوبی انجام دینے کے لیے ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں افراد اوربہت زیادہ وسائل درکار ہوتے ہیں جنہیں سعودی حکومت بخوبی انجام دیتی ہے۔ 
ایام حج میں جدہ کے حج ٹرمنل کا شمار دنیا کے مصروف ترین ٹرمنل میں کیا جاتا ہے جہاں تقریباً ہر پانچ سے 10 منٹ کے درمیان ایک پرواز اترتی ہے یہ سلسلہ 24 گھنٹے جاری رہتا ہے۔

جدہ حج ٹرمنل

جدہ جسے ’باب الحرمین‘ بھی کہا جاتا ہے اس شہر کی ایک سمت مکہ مکرمہ اوردوسری جانب مدینہ منورہ ہے۔ جدہ سے مکہ مکرمہ کا فاصلہ 75 کلومیٹر جبکہ مدینہ منورہ کا فاصلہ 410 کلومیٹرہے۔
عازمین حج کے لیے جدہ حج ٹرمنل مخصوص ہے جہاں ذوالقعدہ کے وسط سے دنیا بھر سے عازمین حج کی آمد کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے جو ذوالحجہ کے پہلے ہفتے تک جاری رہتا ہے۔ اس ٹرمنل سے حج کے فوری بعد حجاج کرام کی روانگی کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے جو قمری سال کے پہلے مہینے محرم کے تقریباً اختتام تک جاری رہتا ہے۔
جدہ کے شاہ عبدالعزیز ایئرپورٹ پر موجود حج ٹرمنل کا مجموعی رقبہ پانچ لاکھ 10 ہزار مربع میٹر ہے اس میں 90 ہزار مربع میٹر پر مشرقی لاونچ ہیں جبکہ ایک لاکھ 60 ہزار مربع میٹر کھلا رقبہ  ہے جس پرشیڈ ڈالے گئے ہیں۔
یہاں درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے کے لیے ایئرکنڈیشننگ کا نظام بھی موجود ہے تاکہ عازمین حج و عمرہ زائرین کو دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ حج ٹرمنل پرجہازوں کو پارک کرنے کے لیے 26 پارکنگ لاٹس ہیں جبکہ 14 سفری لاونچ اورمسافروں کی آمدورفت کے 18 دروازے ہیں۔
ٹرمنل پر محکمہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ’جوازات‘ کے 143 کاونٹرز اور 114 ٹریولنگ کاونٹرز ہیں۔ سامان کی منتقلی کے لیے کنوئیر بیلٹس کی مجموعی لمبائی 1 ہزار180 میٹرہے۔
حج ٹرمنل کے بیرونی صحنوں میں ایک فائیو سٹار ہوٹل بھی ہے جس کے 123 کمرے ہیں۔ علاوہ ازیں وی آئی پی لاونچ کی سہولت بھی یہاں موجود ہے جہاں حج کے لیے آنے والی اہم شخصیات کا استقبال کیا جاتا ہے۔
بیرونی صحنوں میں عازمین و زائرین کے لیے ریسٹورنٹس اور کافی شاپس کے علاوہ مختلف دکانیں بھی موجود ہیں جہاں تحائف اور دیگر اشیا فروخت کی جاتی ہیں۔
ٹرمنل کے ویٹنگ ایریا میں نماز کی ادائیگی کے لیے 40 بڑے مصلے اور طہارت خانے کے 32 کمپاونڈز بھی تعمیر کیے گئے ہیں۔ یہاں زائرین کے لیے غسل کی بھی سہولت ہے۔ ٹرمنل پربڑی تعداد میں واٹرکولز کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔
ٹرمنل پرحج وعمرہ کے مسائل کے حوالے سے دینی معلومات فراہم کرنے کے لیے ادارہ الامر بالمعروف کے کاونٹرز بھی ہیں جہاں اردو سمیت مختلف زبان بولنے والوں کو سہولت فراہم کی جاتی ہے۔
سعودی عرب میں مروجہ موبائل فون کمپنیوں کے بھی کیبن وہاں موجود ہوتے ہیں جو موبائل سم حاصل کرنے کے خواہاں عازمین کو مقامی سم فراہم کرتے ہیں۔ کمیونیکیشن قانون کے مطابق موبائل سم کی فراہمی کے لیے عازم حج کے پاسپورٹ نمبرکا اندراج کیا جاتا ہے جس کے بعد انہیں ’حج سم‘ جاری ہوتی ہے۔ یہ سم حج سیزن تک کے لیے کارآمد ہوتی ہے۔
عازمین کی آمد اور روانگی کے لاونچ جدا ہیں۔ بیرون مملکت سے آنے والے عازمین کے لاونچ کا رقبہ تین ہزار800 مربع میٹر ہے جبکہ روانگی کا لاونچ تین ہزار500 مربع میٹر پر مشتمل ہے۔
حج ٹرمنل پر مسافروں کی انتظار گاہ میں سات ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے جبکہ ’آرائیول‘ لاونچ میں بیک وقت 91 ہزار حجاج و زائرین اور ڈیپارچر لاونچ میں 84 ہزار افراد کی گنجائش ہے۔

عازمین کی آمد کے لاونچ میں امیگریشن کاونٹرز بنائے گئے ہیں۔ (فوٹو العربیہ)

امیگریشن و کسٹم کاونٹرز

حج ٹرمنل پر عازمین کی آمد سے قبل انہیں جہاز سے اترانے کے بعد ایک مخصوص درجہ حرارت والے کمرے میں بیٹھایا جاتا ہے جس کے بعد انہیں امیگریشن کے مراحل سے گزارنے کے لیے محکمہ پاسپورٹ جسے عربی میں ’جوازات‘ کہتے ہیں لایا جاتا ہے۔
’جوازات‘ کی جانب سے عازمین کی آمد کے لاونچ میں امیگریشن کاونٹرز بنائے گئے ہیں جن کی تعداد 143 ہے۔ کاونٹرز پر جدید ترین کمپیوٹرز کے ذریعے ہرعازم حج کی تفصیلات بار کوڈ سسٹم کے تحت درج کی جاتی ہیں جبکہ فنگر پرنٹ اور آئی سکیننگ کا سسٹم بھی وہاں موجود ہے۔
امیگریشن کے مرحلے سےنمٹنے کے بعد عازمین حج اپنا سامان لے کر کسٹم کاونٹر پر پہنچتے ہیں جہاں ان کے سامان کی سکینگ کرنے کے بعد انہیں باہر جانے کی اجازت ہوتی ہے۔ 

’خیمے والا ہوائی اڈْا‘

جدہ حج ٹرمنل کو انتہائی منفرد انداز میں تعمیر کیا گیا ہے۔ ٹرمنل کا منفرد ڈیزائن اسے دنیا بھر کے ایئرپورٹس میں ممتاز کرتا ہے۔ بعض مقامی لوگ اسے ’خیمے‘ والا ایئرپورٹ بھی کہتے ہیں۔
مقامی سطح پر خیمے والا ایئرپورٹ اس کی بناوٹ کی وجہ سے کہا جاتا ہے۔ ٹرمنل کے بیرونی صحنوں میں عازمین و زائرین کے لیے جو انتظار گاہیں بنائی گئی ہیں، ان پر ڈالے گئے شیڈ روایتی خیموں کے انداز کے ہیں۔ انتہائی مضبوط آہنی ستونوں پر واٹرپروف میٹریل سے تیار کردہ مخصوص ترپال کی چادروں سے خیمے کی طرز پر شیڈ تیار کیے گئے ہیں جنہیں دیکھ کر یہی گمان ہوتا ہے کہ بہت بڑے خیمے لگے ہوئے ہیں۔

فنگر پرنٹ اور آئی سکیننگ کا سسٹم بھی وہاں موجود ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

شیڈ انتہائی بلندی پر لگائے گئے ہیں جبکہ وہ ستون جن پر خیموں کا شیڈ ڈالا گیا ہے کے اندر کولنگ سسٹم نصب کیا گیا ہے تاکہ شیڈ کے نیچے درجہ حرارت کنٹرول میں رہے اورعازمین کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

ٹرانسپورٹیشن کا شعبہ

حج ٹرمنل شہری آبادی سے کافی دور ہے۔ جدہ کے مرکز سے اس کا فاصلہ تقریبا 25 کلومیٹرکے قریب ہے۔ اگرچہ حج ٹرمنل کے اندر سے دوسرے ٹرمنل پرآمدورفت آسان ہے تاہم یہ سہولت صرف فضائی کمپنیوں کے ملازمین کو ہی حاصل ہے عام افراد کو ٹرمنل پر پہنچنے کے لیے کافی لمبا چکر لگانا پڑتا ہے۔
ٹرمنل پر جانے کے لیے بیرونی احاطے پر بنی ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کی چیک پوسٹ پرموجود اہلکاروں سے پاس بنوانا ہوتا ہے جس کے لیے معقول وجہ بیان کرنا ضروری ہے۔ ہر کسی کو ٹرمنل پر جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔ صرف مسافر یا ان کو چھوڑنے والا ایک شخص ہی جا سکتا ہے علاوہ ازیں حج ٹرمنل سے کسی کو ریسیو کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔
احاطے پر موجود چیک پوسٹ سے ٹرمنل تک کا فاصلہ تقریباً پانچ کلومیٹر ہے جہاں جانے کے لیے لازمی طور پر ٹرانسپورٹ کی ضرورت پڑتی ہے۔
حج سیزن کے دوران عارضی کارکنوں کو بھرتی کیا جاتا ہے۔ یومیہ ڈیوٹی پر جانے والے عارضی کارکنوں کو ٹرمنل تک پہنچانے کے لیے شٹل بس سروس کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ اسی طرح ڈیوٹی سے فارغ ہونے والے واپس اسی شٹل بس سروس کے ذریعے ہی اپنی گاڑی تک پہنچتے ہیں جوانہوں نے بیرونی چوکی سے کافی دور بنی پارکنگ میں کھڑی کی ہوتی ہے۔
حجاج کو ٹرمنل سے مکہ مکرمہ لے جانے کے لیے بس کمپنیاں موجود ہیں جنہیں ’نقل الحاج‘ کہا جاتا ہے حجاج کے لیے مخصوص بس سٹینڈز ہیں۔ ہر ملک کے عازمین کے لیے جدا سٹینڈ ہیں جہاں سے ان کے حج مشن کے اہلکار اپنے ملک کے عازمین کو بسوں میں سوار کرانے کے بعد انہیں مکہ مکرمہ روانہ کراتے ہیں۔

 

واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: