ن لیگی ایم پی اے کے استعفے کا ڈارپ سین، ’خبر جھوٹی ہے‘
اتوار 17 جولائی 2022 9:26
پنجاب میں 20 نشستوں پر ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی مولانا غیاث الدین نے اپنے استعفے اور چوہدری پرویز الٰہی کی حمایت کے حوالے سے چلنے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے انھیں بے بنیاد اور جھوٹ قرار دے دیا ہے۔
اردو نیوز سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’میرے استعفے اور پرویز الٰہی کی حمایت کے حوالے سے جھوٹی خبر چلائی گئی۔ میں اس کی تردید کرتے ہوئے واضح کر رہا ہوں کہ میں نے استعفے کا ارادہ کیا ہے نہ ہی دوں گا۔ ووٹ پارٹی کی امانت ہے اور جس کی امانت ہے اسی کو لوٹاؤں گا۔ امانت میں خیانت نہیں کر سکتا۔‘
انھوں نے کہا کہ ’میں نے کسی دوسرے امیدوار سے ملاقات کی اور نہ ہی حمایت کا یقین دلایا ہے۔ جب حمزہ شہباز کے ستھ واپس آیا ہوں تو اپنے موقف پر قائم ہوں کہ پارٹی کو ہی ووٹ دوں گا اور ساتھ رہوں گا۔‘
خیال رہے کہ ہفتے کی رات تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے دعویٰ کیا تھا کہ مسلم لیگ ن کے دو ارکان نے استعفے دے دیے ہیں۔ جن میں ایک ن لیگ کے منحرف رکن جلیل شرقپوری کا استعفیٰ سامنے آ گیا تھا۔ دوسرا نام مولانا غیاث الدین کا سامنے آیا تھا تاہم انھوں نے تردید کر دی ہے۔
پنجاب کی تاریخ کا اہم ترین ضمنی انتخاب آج ہو رہا ہے جس میں فتح اور شکست کے نتیجے میں پنجاب میں حکومت تبدیل ہونے کا امکان ہے۔
اس وقت پنجاب اسمبلی میں دو ارکان جلیل شرقپوری اور کاشف محمود کے استعفوں کے بعد حکومتی اتحاد کی تعداد 174 ہے جس میں ن لیگ کے 162، پی پی پی 7، آزاد 4، راہ حق کا 1 ووٹ شامل ہے۔
دوسری جانب اپوزیشن اتحاد بھی 173 ووٹ کے ساتھ موجود۔ جن میں تحریک انصاف کے 163 اور ق لیگ کے 10 ووٹ شامل ہیں۔
پنجاب میں حکومت برقرار رکھنے کے لیے ن لیگ کو 20 میں سے کم از کم 11 جبکہ تحریک انصاف کو اپنا وزیراعلیٰ لانے کے لیے کم از کم 12 ارکان کی جیت درکار ہے۔
صوبائی اسمبلی کی ان 20 نشستوں پر مجموعی طور پر 175 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔