Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’عمران خان سے حکومت نہ لی جاتی تو ملک معاشی طور پر ٹکڑے ٹکڑے ہوجاتا‘

پی ڈی ایم سربراہ کے مطابق حکومت چین کے ساتھ معاشی تعلقات مزید مضبوط بنانے پر توجہ دے رہی ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اگر عمران خان سے حکومت نہ لی جاتی تو ملک معاشی طور پر ٹکڑے ٹکڑے ہوجاتا۔    
 اتوار کو پشاور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ جس دلدل میں سابق وزیر اعظم عمران خان نے  ملک کو پھنسایا اس سے نکلنا آسان نہیں ہے۔
تحریک انصاف والے کہہ چکے ہیں کہ ہم نے ملک کو گروی رکھ لیا۔ اگر عمران خان کی حکومت نہ جاتی تو پھر آج ملک معاشی لحاظ سے ٹکڑے ٹکڑے ہوجاتا۔‘
مولانا فضل الرحمان کے مطابق منگل اور بُدھ کو حکمران اتحاد میں شامل تمام جماعتوں کا اجلاس ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ سب کو مل کر ملک کو آگے لے کر جانا ہوگا۔
پی ڈی ایم سربراہ کے مطابق حکومت چین کے ساتھ معاشی تعلقات مزید مضبوط بنانے پر توجہ دے رہی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سی پیک محض صرف ایک سڑک کا نام نہیں ہے بلکہ یہ ایک مکمل معاشی پلان ہے، جس میں توانائی کے منصوبے اور صنعتیں شامل ہیں۔
’جن لوگوں نے ملکی معیشت کو ڈبویا ہے دوبارہ ان پر اعتماد نہیں کرنا چاہیے، پی ٹی آئی کو ووٹ دینا ملک کو تباہ کرنے کے مترادف ہے، پی ٹی آئی حکومت ایسے معاہدے کر کے گئی کہ ملک کو گروی رکھ دیا ہے.{
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔
پی ڈی ایم کے سربراہ نے مزید کہا کہ عدم اعتماد سے قبل ایک رائے تھی کہ نئے انتخابات کرائے جائیں۔
’نواز شریف نے اب اسی رائے سے متعلق بیان دیا ہے، عدم اعتماد سے قبل پی ڈی ایم کی کے اعلامیے میں نواز شریف کی مرضی بھی شامل تھی، جس دلدل میں ہمیں پھنسایا گیا اس سے نکلنا آسان نہیں۔‘
’قبائلی نوجوان اپنے مستقبل کے حوالے سے پریشان ہیں، قبائلی لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، قبائلی علاقے کی انتظامیہ کو فعال کرنے کی ضرورت ہے، کمیٹی بنا کر ان علاقوں کا سروے کیا جائے تاکہ مسائل حل ہوسکیں۔‘

شیئر: