برطرف وزیر کو الزام ثابت ہونے پر3سے 10سال قید ہوسکتی ہے
اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے ذاتی مفادات حاصل کئے، 3وزراء کے علاوہ 2قاضیوں پر مشتمل کمیٹی احتساب کرے گی، قانونی ماہرین
ریاض: وزارت سول سروس کے برطرف وزیر خالد العرج کو الزام ثابت ہونے پر 3سے 10سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے شاہی فرمان جاری کرکے سابق وزیر کو برطرف اور تجاوزات پر تفتیش کا حکم دیا تھا۔ سعودی ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ برطرف وزیر پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے ذاتی مفادات حاصل کئے تھے۔ وزراء کے لئے طے شدہ قوانین کے مطابق کوئی وزیر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اپنے لئے یا اپنے کسی عزیز کے لئے کوئی مفاد حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اسے 3سال سے 10سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ اختیارات کا ناجائز استعمال براہ راست کیا گیا ہو یا اشاریوں اور کنایوں میں دونوں حالتوں میں وہ سزا کا مستحق ہوگا۔ قانون کے مطابق تجاوزات کا الزام ثابت ہونے پر اسے عوامی منصب سے محروم کردیا جائے گا۔ اسے منصب سے برطرف اور کسی بھی سرکاری اسامی کے لئے نااہل قرار دیا جائے گا۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ وزراء کا احتساب اور مواخذہ کرنے کے لئے کابینہ نے کم سے کم 3وزراء پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینا ہوگی۔ کمیٹی میں وزراء کے علاوہ دو قاضی ہوں گے۔ کمیٹی میں ایسا کوئی رکن شامل نہیں ہوگا جو قریب یا دور سے ملزم کا رشتہ دار ہو۔ کمیٹی کی سربراہی 3وزراء میں سے سینئروزیر کریں گے۔ واضح رہے کہ سعودی عرب میں پہلی مرتبہ کسی وزیر کا اس سطح پر احتساب کیا جارہا ہے۔