کورونا پابندیوں کے دوران عثمان الغامدی نے اپنے گھر میں فن تعمیر کا ماڈل بنایا (فوٹو: العربیہ نیٹ)
جنوبی سعودی عرب کا فن تعمیر اپنی ایک پہچان رکھتا ہے۔ باحہ ریجن کے چچا عثمان الغامدی نے کووڈ 19 وبا کے زمانے میں ایک ایسا اچھوتا کام کیا جو ان دنوں سعودی میڈیا میں گفتگو کا موضوع بنا ہوا ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق چچا عثمان الغامدی نے بتایا کہ کورونا کی پابندیوں کے دوران جنوبی سعودی عرب کے فن تعمیر کو شاہکار بنانے کے لیے اپنے گھر کے صحن میں چھوٹا سا قریہ قائم کیا۔ اس زمانے میں جو وسائل میسر تھے ان سے فائدہ اٹھایا۔
عثمان الغامدی کا خواب تھا کہ قدیم ورثے کا تحفظ ہو (فوٹو: العربیہ نیٹ)
الغامدی نے بتایا کہ یہ چند عمارتوں پر مشتمل ہے۔ جنوبی سعودی عرب کے مکانات، محلوں، قلعوں، مرعی زمینوں اور قدیم دور کے قابل دید مقامات پرمشتمل قریہ تیار کیا۔ یہ جدید و قدیم جنوبی سعودی عرب کے فن تعمیر کا حسین امتزاج ہے۔ کافی عرصے سے اس سلسلے میں غوروخوض کررہا تھا مگر مجھے اپنی سوچ کوعملی جامہ پہنانے کا موقع نہیں مل رہا تھا۔ کورونا نے یہ موقع فراہم کیا۔
’کاوش کا مقصد نئی نسل کو قدیم فن تعمیر سے آگاہ کرنا ہے‘ (فوٹو: العربیہ نیٹ)
چچا عثمان الغامدی کے بھائی نے اس حوالے سے یہ بھی بتایا کہ دراصل بھائی کو عوامی ورثے سے گہرا لگاؤ ہے، ان کا خواب تھا کہ قدیم ورثے کا تحفظ ہو۔ آنے والی نسلوں کو پتہ ہو کہ ان کے آباؤ اجداد نے کس قسم کا فن تعمیر اپنے زمانے میں متعارف کرایا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ عثمان الغامدی نے جو قریہ تیار کیا ہے وہ ایک طرح سے باحہ ریجن سے لے کر نجران ریجن اور آس پاس کے علاقوں میں رائج فن تعمیر کی ایک مثال ہے۔ اسے دیکھ کر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ جنوبی ریجن کے لوگوں کی دلچسپیاں کیا رہی ہیں اور وہ اپنے رہن سہن کے دوران کس قسم کے آلات استعمال کرتے رہے ہیں۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں