اسلام آباد پولیس نے سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو پمز ہسپتال میں اپنے چیف آف سٹاف شہباز گل کی عیادت کرنے سے روک دیا۔
جمعے کو عمران خان شہباز گل کی عیادت کے لیے پمز ہسپتال پہنچے تھے تاہم پولیس نے انہیں ملاقات نہیں کرنے دی۔
اس موقعے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’مجھے شہباز گل سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی۔ کیا یہاں قانون کی حکمرانی ہے یا جنگل کی؟ عدالتی حکم کے باوجود اسلام آباد پولیس نے ہمارا راستہ روکا۔‘
مزید پڑھیں
-
شہباز گِل کا جسمانی ریمانڈ معطل، پیر تک پمز میں رکھنے کا حکمNode ID: 693771
-
شہباز گل پر تشدد پولیس نے نہیں تو پھر کس نے کیا؟ عمران خانNode ID: 693846
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’شہباز گل پر تشدد ہو سکتا ہے تو پھر کسی پر بھی ہو سکتا ہے۔ پولیس بتائے وہ کس سے احکامات لے رہی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’شہباز گل کی رہائی کے لیے سنیچر کو اسلام آباد میں ریلی نکالی جائے گی۔‘ سابق وزیراعظم نے عوام سے ریلی میں شرکت کرنے کی اپیل کی۔
قبل ازیں اسلام آباد پولیس کا کہنا تھا کہ ’ملزم شہباز شبیر کو پمز ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ اسلام آباد پولیس نے ہسپتال میں سکیورٹی کا مناسب بندوبست کیا ہے۔ ہسپتال میں اضافی نفری بھی تعینات کردی گئی ہے۔ ملزم جسمانی ریمانڈ پر نہیں ہے اور ملزم سے ملاقات کی اجازت نہیں ہے۔‘
ملزم شہباز شبیر کو پمز ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے ہسپتال میں سکیورٹی کا مناسب بندوبست کیا ہے۔ہسپتال میں اضافی نفری بھی تعینات کردی گئی ہے۔ملزم جسمانی ریمانڈ پر نہیں ہے اور ملزم سے ملاقات کی اجازت نہیں ہے۔⬇️
— Islamabad Police (@ICT_Police) August 19, 2022
واضح رہے کہ پمز ہسپتال آنے سے قبل عمران خان نے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ ’اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے کوئی تشدد نہیں کیا تو میرا سوال یہ ہے کہ شہباز گل پر تشدد کس نے کیا؟‘
’تمام تصاویر اور ویڈیوز میں واضح طور پر دکھایا گیا ہے کہ گِل کو ذہنی اور جسمانی طور پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس میں جنسی تشدد بھی شامل ہے۔‘
All the pictures & videos show clearly Gill was tortured both mentally & physically incl sexual abuse - most too gruesome to relate. He was humiliated to break him down. I now have full detailed info. ICT police says it did not inflict any torture. So my question is: pic.twitter.com/iGNczYChnt
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) August 19, 2022
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ’شہباز گِل کو نیچا دکھانے کے لیے ان کی تذلیل کی گئی۔ اب میرے پاس مکمل معلومات ہیں۔ بڑے پیمانے پر عوام میں اور ہمارے ذہنوں میں بھی ایک عام خیال ہے کہ یہ بھیانک تشدد کون کر سکتا ہے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’یاد رکھیں عوام ردعمل دیں گے۔ ہم ذمہ داروں کا پتا لگانے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔‘
Who tortured Gill? There is a general perception in the public at large & in our minds too as to who could have carried out the gruesome torture. Remember the public will react. We will leave no stone unturned to find out those responsible & bring them to justice.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) August 19, 2022