Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہباز گِل کیس، عدالت کی پولیس کو ریکارڈ جمع کرانے کی آخری مہلت

پولیس حکام نے عدالت کو بتایا کہ تفتیشی افسر کراچی سے واپس نہیں پہنچ سکے۔ فائل فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر
تحریک انصاف کے رہنما شہباز گِل کی بعد از گرفتاری ضمانت کے کیس میں پراسکیوشن نے دلائل دینے اور پولیس حکام نے ریکارڈ پیش کرنے کے لیے مزید مہلت مانگ لی ہے۔
سنیچر کو ایڈیشنل سیشن جج طاہر محمود سپرا نے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی۔
پولیس کی جانب سے تفتیشی افسر ایک بار پھر عدالت نہ پہنچ سکے جبکہ پراسیکیوشن کے وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ ’پولیس اگر آج ریکارڈ پیش کر بھی دے تو وہ دلائل نہیں دے سکیں گے، تیاری کے لیے وقت درکار ہوگا۔‘
واضح رہے کہ جمعے کو عدالت نے پولیس حکام کو ایک دن کی مہلت دیتے ہوئے تفتیشی افسر کو ریکارڈ سمیت پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔
پولیس کے مطابق مقدمے کے تفتیشی افسر تفتیش کے سلسلے میں کراچی گئے ہیں۔ عدالت نے جمعے کو سماعت کے دوران پولس کو فوری طور کراچی سے بلانے کی ہدایت کی تھی۔
سنیچر کو سماعت کے دوران پولیس حکام نے بتایا کہ تفتیشی افسر سے رابطہ تھا لیکن ابھی تک وہ اسلام آباد نہیں پہنچے۔
ایڈیشنل سیشن جج نے ہدایت کی کہ تفتیشی افسر سے رابطہ کر کے عدالت کو آگاہ کیا جائے۔ پولیس حکام نے عدالت کو بتایا کہ تفتیشی کا فون ابھی بند آ رہا ہے اس لیے رابطہ ممکن نہیں ہو پایا۔ 
شہباز گِل کے وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پولیس حکام تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں اور یہ بہت زیادتی کی بات ہے۔
وکیل نے کہا کہ پولیس کی جانب سے اس کیس میں یہ ایک مستقل رویہ روا رکھا جا رہا ہے۔ 
پراسیکیوشن کے وکیل رضوان عباسی نے عدالت سے مہلت کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ’تفتیشی افسر آج ریکارڈ پیش بھی کر دیں تو میں دلائل نہیں دے سکوں کیونکہ ابھی ریکارڈ دیکھنا ہے اور تیاری کرنی ہے۔‘
رضوان عباسی نے پیر تک کی مہلت کی استدعا کی جس پر ایڈشنل سیشن جج نے  پولیس کو پیر تک ریکارڈ پیش کرنے کا آخری موقع دیتے سماعت 29 اگست تک ملتوی کر دی۔

شیئر: