Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئی ایم ایف پروگرام کے باوجود روپے پر دباؤ، اوپن مارکیٹ میں ڈالر 3 روپے مہنگا

عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے پاکستان کو قسط کی وصولی اور دوست ممالک سے مالی مدد کے باوجود روپے پر دباؤ کا رجحان دیکھا جارہا ہے۔
کاروباری ہفتے کے چوتھے روز انٹر بینک میں روپے کی قدر میں 15 پیسے کا معمولی اضافہ رپورٹ کیا گیا ہے۔ اس اضافے کے بعد ایک ڈالر کی قیمت 218 روپے 60 پیسے ہوگئی۔ جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 3 روپے مہنگا ہوگیا۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جمعرات کو جاری کردہ انٹربینک ایکسچینج رپورٹ کے مطابق پاکستانی کرنسی کی قیمت میں 15 پیسے کی بہتری ہوئی جس کے بعد ڈالر کا شرح تبادلہ 218.60 روپے رہا۔
گزشتہ روز روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر 218.75 روپے رہی تھی۔
فاریکس ڈیلرز کے مطابق دوران ٹریڈنگ ایک موقع پر روپے کی قدر میں 40 پیسے تک کی کمی بھی ریکارڈ کی گئی۔ تاہم کاروبار کے اختتام پر روپے میں بہتری رپورٹ ہوئی اور کاروبار کے اختتام پر روپیہ منفی رجحان سے نکل کر مثبت رجحان میں بند ہوا۔
انٹربینک مارکیٹ میں سعودی ریال کی قیمت 58.16، کویتی دینار 709.71، اماراتی درہم 59.51، بحرینی دینار 579.86، عمانی ریال 568.53 اورقطری کرنسی کی قیمت 59.82 روپے رہی۔
روپے کے مقابلے میں برطانوی پاؤنڈ کا شرح تبادلہ 253.68 اور یورو کی قدر 219.12 روپے رہی۔
جمعرات یکم ستمبر کو اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت خرید 216 اور قیمت فروخت 219 روپے رہی۔
معاشی ماہر سمیع اللہ طارق نے بتایا کہ اس وقت مارکیٹ میں ملا جلا رجحان دیکھا جارہا ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے پیسے ملنے اور دوست ممالک کی مدد کے بعد بھی روپے پر دباؤ دیکھا جارہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں معیشت کو بہتر کرنے کے لیے برآمدات میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔ اخراجات میں کمی اور ایکسپورٹ میں اضافے سے ہی روپے پر دباو کم کیا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب جمعرات کو پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں مارکیٹ مثبت سمت میں رہی اور کاروبار کے اختتام پر 100 انڈیکس 109 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 42 ہزار 460 کی سطح پر بند ہوئی۔

شیئر:

متعلقہ خبریں