سنہ 2018 میں صائمہ اکرم چودھری کے لکھے ہوئے بلاک بسٹر ڈرامے سنو چندا کے بعد فیملی کامیڈی رومانس نوعیت کے ڈرامے پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کا ایک نیا کامیاب فیشن بن گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
ٹیپو سلطان کی زندگی پر ڈرامہ سیریل بنانے کی تیاریNode ID: 637146
-
ڈرامہ ’خدا اور محبت‘ کے گانے نے ریکارڈ بنا دیاNode ID: 681071
اسی سلسلے میں نجی ٹی وی پر ’کالا ڈوریا‘ نامی نئے ڈرامے کا آغاز ہوا ہے جس کی پہلی قسط کو خوب پذیرائی مل رہی ہے۔
کالا ڈوریا فملی کامیڈی رومانوی نوعیت کا ڈرامہ ہے جس کی کاسٹ میں عثمان خالد بٹ، ثنا جاوید، فرحان علی آغا، نادیہ افغان، سہیل سمیر اور ثمینہ احمد شامل ہیں۔
کالا ڈوریا ڈرامے کو صائمہ اکرم چودھری نے لکھا ہے جبکہ دانش نواز اس ڈرامے کے ڈائریکٹر ہیں۔
کالا ڈوریا ڈرامے کی کہانی بھی صائمہ اکرم چودھری کے بقیہ ڈراموں کی طرح دو خاندانوں کی کہانی ہے جس میں آپس میں نوک جھوک اور ناراضی چل رہی ہے اور دونوں طرف کے نوجوان بچے ایک دوسرے سے شدید نفرت کرتے ہیں۔
صائمہ اکرم کے ڈراموں کا مرکزی خیال ایک جیسا کیوں؟
صائمہ اکرم کے ڈرامے جہاں سُپرہٹ ہوتے ہیں وہیں ان پر ایک یہ تنقید بھی کی جاتی ہے کہ ان کے لکھے ہوئے رومانس کامیڈی کی ڈراموں کی کہانی ایک جیسی ہوتی ہے جس میں دو امیر خاندان اور ان کے بچے (چچا زاد بہن بھائی) ایک دوسرے کے حریف ہوتے ہیں لیکن آگے جا کر ان کی نفرت محبت میں بدل جاتی ہے جبکہ ڈراموں میں کردار بھی تقریباً ایک ہی جیسے نظر آتے ہیں۔
کالا ڈوریا ڈرامے کے بارے میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی تبصرے دیکھنے میں آرہے ہیں۔
فاریہ حسن لکھتی ہیں کہ ’مجھے لگتا ہے کہ ہم نے ایسی کہانی کہیں پہلے بھی دیکھی ہوئی ہے۔ کزنز کے درمیان خاندانی مزاحیہ لڑائی اب عام سی کہانی بنتی جا رہی ہے اور جلد ہی یہ بورنگ ہو جائے گی۔ اب کچھ تبدیلیاں چاہئیں۔
I feel like we have seen this sort of story too much now, family comedy fight between cousins is now becoming normal and soon it would become boring, need some changes now #KaalaDoriya
— Faria Hassan (@FariaHassan14) September 18, 2022
آپ کی خدمت میں نامی ایک ہینڈل نے لکھا کہ ’کالا ڈوریا مجھے سنو چندا جیسا محسوس ہوتا ہے لیکن شاندار ڈرامہ ہے۔‘
Kaala doriya gives vibes of suno chanda but an amazing drama pic.twitter.com/einkQa8bja
— Aik_naya_masla (@Apki_khidmat_me) September 18, 2022
نِکی نے کہا کہ ’ہلکا پھلکا فیلمی کانٹینٹ رمضان کے علاوہ ٹی وی پر آنا بہت ضروری تھا۔ اچھا ہے کہ انہوں نے اس ڈرامے کو چلایا ہے۔‘
light hearted family content during non-ramazan times was much needed in pak tv. it's a good thing they decided to air this one.#KaalaDoriya
— niki⁷ (@nikitaarons) September 16, 2022