بین الاقوامی اسلامی فنڈ برائے پناہ گزین کا قیام
’فنڈ کا ابتدائی سرمایہ ایک سو ملین ڈالر ہے، عطیات کے ذریعہ 400 ملین ڈالر حاصل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے‘ ( فوٹو: سبق)
اقوام متحدہ اور اسلامی ترقیاتی بینک کے تعاون سے بین الاقوامی اسلامی فنڈ برائے پناہ گزین کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق فنڈ کا ابتدائی سرمایہ ایک سو ملین ڈالر ہے۔
بین الاقوامی اسلامی فنڈ برائے پناہ گزین کی افتتاحی تقریب میں کنگ سلمان سینٹر برائے انسانی امداد کے سربراہ ڈاکٹر عبد اللہ الربیعہ نے شرکت کی ہے۔
حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے فنڈ کے قیام پر خوشی کا اظہار کیا ہے ۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’اقوام متحدہ اور اسلامی ترقیاتی بینک کے تعاون سے بین الاقوامی اسلامی فنڈ برائے پناہ گزین وقت کی ضرورت ہے‘۔
’یہ فنڈ ان لوگوں کی مدد کے لیے قائم کیا گیاہے جو کسی وجہ سے نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں‘۔
’پناہ گزینوں کی مدد کرنا سماجی عدل وانصاف کے علاوہ معاشروں کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے بھی ضروری ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’دنیا میں بحرانوں کے باعث پناہ گزینی پر مجبور ہونے والوں کی تعداد کو دیکھا جائے تو معلوم ہوگا کہ اسلامی تعاون تنظیم کے ممالک میں پناہ گزینوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے‘۔
’ہمیں اس سنگین صورتحال کے باعث اپنی سماجی ذمہ داریوں کا احساس ہے جنہیں ہم پورا کرنے کی کوشش کرتے ہوئے پناہ گزینوں کی ضرورتوں کا خیال رکھ رہے ہیں‘۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی اسلامی فنڈ برائے پناہ گزین کے لیے اسلامی ترقیاتی بینک نے 50 ملین ڈالر جبکہ اقوام متحدہ کے متعلقہ ادارے نے 50 ملین ڈالر کا حصہ ڈالا ہے جبکہ فنڈ میں عطیہ کرنے والوں کے لیے موقع فراہم کیا جائے گا جس کے ذریعہ 400 ملین ڈالر کا ہدف رکھا گیا ہے۔