Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین کی ٹیکنالوجی میں برتری مغربی ممالک کے لیے ’فوری مسئلہ‘

چین نے جیریمی فلیمنگ کی تقریر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان دعوؤں کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ (فوٹو: زیڈ نیٹ)
برطانیہ کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے کہا ہے کہ چین کی ٹیکنالوجی کی دنیا میں بڑھتی برتری مغربی ممالک کے لیے ایک ’فوری مسئلہ‘ ہے جنہیں اپنے اثر و رسوخ اور اقدار کے دفاع کے لیے عملی طور پر کچھ کرنا چاہیے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ‘آر یو ایس آئی‘ تھینک ٹینک میں تقریر کرتے ہوئے گورنمنٹ کمیونیکیشنز ہیڈکوارٹرز (سی جی ایچ کیو) کے ڈائریکٹر جیریمی فلیمنگ کا کہنا تھا کہ ’ٹیکنالوجی نہ صرف مواقع حاصل کرنے، مقابلے اور تعاون کے لیے ضروری ہے، بلکہ یہ کنٹرول، اقدار اور اثر ورسوخ حاصل کرنے کے لیے ایک میدان جنگ ہے۔‘
انہوں نے چین کی سیٹلائٹ نیوی گیشن کے ’بیی ڈوو سسٹم‘ اور ڈیجیٹل کرنسی میں برتری کی بات کی کیونکہ وہ ’ڈیجیٹل یوآن‘ لانچ کرنے والا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’چینی قیادت اس ترقی کو ایک ہتھیار کے طور پر دیکھتی ہے تاکہ اپنے اثر و رسوخ میں آنے والی مارکیٹس سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔‘
جیریمی فلیمنگ نے مغربی ممالک سے اپیل کی کہ وہ اگلی نسل کی ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کریں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’برطانیہ کو یہاں رہنے والے چینی شہریوں سے کوئی مسئلہ نہیں ہے جو یہاں کاروبار زندگی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔‘
خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے کہا کہ ’چین ٹیکنالوجی اور معیشت میں برتری کے لیے ہر قسم کے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔ وہ مختلف ممالک کو اپنے دشمنوں کی طرح دیکھتے ہیں یا کلائنٹ سٹیسٹس کے طور پر جنہیں دھمکایا جا سکے، دبایا جا سکے یا رشوت دی جا سکے۔‘
چین نے جیریمی فلیمنگ کے پیر کی شام کو شائع ہونے والی تقریر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان دعوؤں کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔
وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ کا کہنا تھا کہ ’چین فنانس اور ٹیکنالوجی میں اس لیے ترقی کرتا ہے تاکہ اپنے لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنایا جا سکے۔ وہ کسی کو نشانہ نہیں بناتا اور نہ ہی دھمکاتا ہے۔

شیئر: