Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صوابی میں دو من لہسن چوری، کیمروں کی مدد سے دو ملزم گرفتار

جی ون لہسن کے بیچ فی کلو دو ہزار سے شروع ہو کر چھ ہزار روپے میں فروخت ہوتے ہیں (فوٹو: گیٹی امیجز)
پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی میں چوری کی انوکھی واردات ہوئی جہاں چور سونا یا نقدی نہیں بلکہ دو من کے لگ بھگ (75 کلوگرام) لہسن کی بوری لے کر فرار ہوگئے۔
صوابی کی تحصیل ٹوپی میں پانچ اکتوبر کو ہونے والی اس واردات کی ایف آئی آر میں مدعی نے موقف اپنایا کہ انہوں نے کاشت کے لیے 75 کلوگرام جی ون لہسن خرید کر مویشی فارم کے سٹور میں رکھے تھے۔ ’چور آدھی رات کو فارم میں آئے اور سٹور کا تالہ توڑ کر لہسن کی بوری لے گئے۔‘
مقدمے کی تفتیش کے دوران پولیس نے لہسن چوری کے الزام میں دو ملزموں کو گرفتار کیا ہے۔
پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سٹور میں نصب کیمروں کی مدد سے چوروں کی شناخت ممکن ہو سکی۔ ’چھاپے کے دوران لہسن تو برآمد نہ ہوسکے تاہم ملزمان سے ایک لاکھ 90 ہزار روپے برآمد ہوئے۔ ابتدائی تفتیش میں ملزمان نے اعتراف کر لیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔‘

جی ون لہسن کی قیمت زیادہ کیوں؟

گارلک ون یعنی جی ون لہسن نیشنل ایگری کلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اسلام  آباد کی دریافت ہے جو فصل کے تخم کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ جی ون لہسن کا سائز بڑا ہوتا ہے اس لیے اس کی ڈیمانڈ زیادہ ہے۔
جی ون لہسن کے بیچ فی کلو دو ہزار سے شروع ہو کر چھ ہزار روپے میں فروخت ہوتے ہیں۔
صوابی کے مقامی کاشتکار کے مطابق صوابی جی ون لہسن کی پیداوار کی وجہ سے مشہور ہے۔ زیادہ تر کسان صوابی میں جی ون لہسن کی فصلوں کی حفاظت کے لیے کیمروں کے ساتھ ساتھ چوکیدار بھی تعینات کرتے ہیں۔ 

شیئر: