اندھیرے اور نمی والی جگہ میں ناخوشگوار بدبو پیدا ہو جاتی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ سورج کی روشنی کے گزر کا مناسب انتظام کیا جائے۔
اس کے لیے پردے اور کھڑکی کو کھول دینا چاہیے تاکہ کمرے کے اطراف و جوانب میں تازہ ہوا کا گزر ہو۔
کچھ دیر کے لیے کمرے کی الماریوں اور درازوں کو کھلا رکھننے کے علاوہ نمی دور کے لیے لیے پنکھا بھی چلا دینا چاہیے۔
کمرے میں موجود ایسے بیگز اوت ٹوکریاں جن سے بُو آتی ہو، انہیں کچھ دن تک دھوپ میں رکھنا چاہیے۔
پردوں کی صفائی
طویل پردے کمرے کی خوب صورتی کو بڑھاتے ہیں لیکن یہ اکثر اوقات غبار اور مٹی کو جذب کر لیتے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ پردوں کو بجلی سے چلنے والی مشین کی مدد سے ہر ہفتے صاف کیا جائے۔
اگر پردے بہت زیادہ میلے ہیں تو انہیں واشنگ مشین میں دھویا جائے۔
بیڈ شیٹس کی صفائی
کمرے میں موجود بستروں کی چادریں ہر ہفتے بدلنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
کمپنی کی ہدایات کے مطابق بیڈ شیٹس کی دھلائی ضروری ہے۔ ایسی بیڈشیٹس کو دھوتے وقت پانی میں سفید سرکے کا ایک کپ بھی ڈالنا چاہیے جو بدبُو کو زائل کرتا ہے۔
الماریوں کے اندر سے صفائی
بعض اوقات کمرے میں ناخوشگوار بُو کی وجہ الماریوں میں پڑا سامان بھی ہوتا ہے۔ اور کبھی کبھی لکڑی سے بنے فرنیچر سے بُو پیدا ہو جاتی ہے۔ اس کے لیے بیکنگ سوڈے یا کافی پاؤڈر کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اس کے لیے بینگ سوڈا یا کافی پاؤڈر ایک ڈبے میں رکھ کر الماری یا دراز میں کچھ دیر کے لیے کھلا رکھ دینا ہوتا ہے۔
روم فریشنر خود تیار کریں
کمرے کی فضا کو ناگوار بُو سے پاک کرنے کے لیے گھر میں فریشنز تیار کیا جا سکتا ہے۔