Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں شاہ رخ خان کی فلم ’پٹھان‘ کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیوں؟

فلم پٹھان آئندہ برس 25 جنوری کو ریلیز ہوگی۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
یش راج فلمز کے بینر تلے بنائی جانے والی شاہ رخ خان اور دیپیکا پاڈوکون کی فلم پٹھان کا بدھ کو ٹیزر جاری کیا گیا۔ اس ٹیزر کے ریلیز ہوتے ہیں سوشل میڈیا پر ’بائیکاٹ پٹھان‘ کی آوازیں بھی آنا شروع ہوگئی ہیں۔
شاہ رخ خان کی فلم پٹھان آئندہ برس 25 جنوری کو سینما گھروں میں ریلیز کی جائے گی۔ اس فلم میں پہلی مرتبہ شاہ رخ خان اور جان ابراہم ایک ساتھ نظر آئیں گے۔
اردو نیوز کا فیس پیج لائک کریں
یہ شاہ رخ خان اور دیپیکا پاڈوکون کی چوتھی فلم ہے جس میں دونوں نے اکٹھے کام کیا ہے۔
دیپیکا پاڈوکون نے 2007 میں اپنی پہلی ہی فلم اوم شانتی اوم میں شاہ رخ خان کے ساتھ کام کیا تھا۔ اس کے بعد وہ ہیپی نیو ایئر اور چنائے ایکسپریس میں بھی ایک ساتھ نظر آئے۔
شاہ رخ خان کی فلم پٹھان کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کرنے والوں میں انڈین دائیں بازو کی جماعتوں کے حامی پیش پیش ہیں۔
کچھ صارفین انڈین ریاست اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی ادتیاناتھ کی ایک پرانی ویڈیو کلپ بھی شیئر کررہے ہیں جس میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما شاہ رخ خان کو پاکستان جانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ’مجھے لگتا ہے کہ شاہ رخ خان کی زبان میں اور حافظ سعید کی زبان میں کچھ زیادہ فرق نہیں۔‘

خیال رہے حافظ سعید کو مختلف مقدمات میں پاکستانی عدالتوں کی طرف سے سزائیں سنائی گئی ہے اور وہ اس وقت جیل میں ہیں۔ انڈیا کی جانب سے ان پر ممبئی حملوں میں ملوث ہونے کے الزامات بھی لگائے جاتے رہے ہیں۔
شاہ رخ خان کے ناقدین فلم پٹھان کے بائیکاٹ کی راہ ہموار کرنے کے لیے ان کا ایک پرانا ویڈیو کلپ بھی شیئر کررہے ہیں جس میں بالی وڈ کے بادشاہ پاکستانی کرکٹرز کی تعریفیں کررہے ہیں۔
اس کلپ میں شاہ رخ خان کہہ رہے ہیں کہ ’میرا ماننا ہے کہ پاکستانی کھلاڑی دنیا بھر میں ٹی 20 کے سب سے بہترین کھلاڑی ہیں اور وہ چیمپیئن ہیں۔‘
متعدد صارفین شاہ رخ خان پر ’اینٹی نیشنلسٹ‘ ہونے کا الزام لگارہے ہیں۔ سمیتا داس نے لکھا کہ ’میں تمام قوم پرستوں سے گزارش کررہی ہوں کہ وہ پٹھان کا بائیکاٹ کریں۔‘

جہاں پٹھان کے بائیکاٹ کی باتیں ہورہی ہیں وہیں شاہ رخ خان کے پرستار بھی اپنے پسندیدہ اداکار کا دفاع کررہے ہیں۔
کرس نائر نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’بی جے پی شاہ رخ خان کو سالگرہ کی مبارکباد کیوں نہیں دے رہی، صرف اس لیے کہ وہ مسلمان ہیں؟‘
انہوں نے لکھا کہ شاہ رخ خان کے پرستاروں کو’واچ پٹھان‘ کا ٹرینڈ بھی چلانا چاہیے۔
شوالی بورٹھاکر نے لکھا کہ ’سیاست اور انٹرٹینمنٹ کو ساتھ نہیں ملانا چاہیے۔ یہ دونوں الگ الگ پیشے ہیں اور انہیں علیحدہ ہی رکھنا چاہیے۔‘
ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ انڈیا میں حکومت کے حامی کسی بالی وڈ کی فلم کے بائیکاٹ کا مطالبہ کررہے ہوں۔
اس سے قبل عامر خان کی فلم لعل سنگھ چڈھا کی ریلیز سے قبل بھی سوشل میڈیا پر اس فلم  کا بائیکاٹ کرنے کی گونج سنائی دے رہی تھی۔
بالی وڈ میں مسلمان اداکاروں کے علاوہ اور بھی کئی اداکار ہیں جنہیں حکومت یا ان کی حامی جماعتوں کے حامیوں کی طرف سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
اردو نیوز کا یوٹیوب چینک سبسکرائب کریں
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے انڈین اداکارہ سوارا بھاسکر نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’بالی وڈ ایک ایسی انڈسٹری ہے جہاں مسلمانوں کی نہ صرف نمائندگی ہے بلکہ وہ وہاں کامیاب بھی ہیں جو دائیں بازو کے نظریات رکھنے والوں کے لیے باعث پریشانی ہے۔‘
انہوں نے بالی وڈ کے بائیکاٹ کی مہم پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے برطانوی اخبار گارڈین کا بتایا تھا کہ ’مجھے لگتا ہے یہ دائیں بازو کے نظریات سوچ اور اس کے اظہار پر قدغن لگانے کی کوشش ہے۔‘

شیئر: