Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں چلڈرن فورم، بچوں کے حقوق پر توجہ مرکوز

یونیسیف کے خلیج میں نمائندے اور متعدد ماہرین نے فورم میں شرکت کی (فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب کی خاندانی امور کی کونسل نے حالیہ دنوں دارالحکومت ریاض میں ’ہمارا مستقبل ہمارے ہاتھ میں ہے‘ کے عنوان سے تیسرے چلڈرن فورم کا انعقاد کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یونیسیف کے خلیج میں نمائندے الطیب آدم اور متعدد ماہرین نے ریاض سکولز کے کنگ سلمان تھیٹر میں ہونے والے فورم میں شرکت کی۔
اس فورم نے بچوں کو ان کے حقوق کے بارے میں تعلیم دینے، ان کی شناخت بنانے، ان کی کامیابیوں کو اجاگر کرنے اور انہیں درپیش سماجی تبدیلیوں پر بات کرنے پر توجہ مرکوز کی۔
سعودی عرب کی خاندانی امور کونسل کی سیکریٹری جنرل ھیلہ المکیرش نے کہا کہ ’کونسل نے گزشتہ چار سالوں میں خاندان کی ضروریات کو جانچنے اور ان کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کرنے کے لیے کام کیا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ وژن 2030 کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے سعودی قوم کے بچوں سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں جن کے موضوعات ایک متحرک معاشرے،مضبوط جڑیں، زندگی کی تکمیل اور مضبوط بنیادوں پر مرکوز ہیں‘۔
اس فورم نے بچوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے، ان کے حقوق کے کنونشن میں درج تمام حقوق سے لطف اندوز ہونے کو یقینی بنانے کے بارے میں بحث کی راہ ہموار کی۔
سعودی عرب کی خاندانی امور کونسل کی سیکریٹری جنرل ھیلہ المکیرش نے کہا کہ ’ فورم بچوں کے قومی اور اسلامی تشخص کو فروغ دینے اور انہیں جدید چیلنجز کا سامنا کرنے میں مدد کرنے کی بنیاد کے طور پر کام کرتا ہے‘۔

نوجوانوں کی اہمیت پر بات کی گئی جومملکت کی24 فیصد آبادی پر مشتمل ہیں (فوٹو عرب نیوز)

کونسل میں بچوں کی کمیٹی کی چیئروومن ڈاکٹر شیریں العوفی نے اپنی تقریر میں ملک کے نوجوانوں کی اہمیت پر بات کی جو کہ 24 فیصد آبادی پر مشتمل ہیں۔
بچوں کے ماہرین ڈاکٹر فاطمہ الشہری، کارینا النقاش اور ڈاکٹر ندی الودعانی نے بچوں کی بہبود کو فروغ دینے اور ان کی ضروریات کو والدین، سکولوں اور بڑے معاشرے کے کردار کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے طریقوں پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’نوجوانی کے نازک مرحلے میں نوجوانوں کو صحت مند جذباتی اور سماجی عادات پیدا کرنے میں مدد کرنا ضروری ہے‘۔
چلڈرن فورم نے باصلاحیت بچوں کے لیے ایک موقع فراہم کیا جن میں مقامی،علاقائی اور بین الاقوامی ایوارڈ جیتنے والے بچے شامل ہیں جو سپورٹس، فنون اور ٹیکنالوجی میں اپنی کامیابیوں کے ساتھ ساتھ ان عوامل کے بارے میں بات کرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں جنہوں نے انہیں کامیابی کے قابل بنایا۔

شیئر: