Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پشاور بی آر ٹی کیس: ’چھ ماہ میں نتیجے پر پہنچنے کی کوشش کریں گے‘

چیئر مین نیب نے پی ٹی آئی کے نئے کیسز پر بات کرنے سے انکار کر دیا (فوٹو: ٹوئٹر)
قومی احتساب بیورو کے چیئرمین آفتاب سلطان نے انکشاف کیا ہے کہ پشاور بی آر ٹی کیس میں پیشرفت ہوئی ہے اور وہ چھ ماہ میں کسی نتیجہ پر پہنچنے کی کوشش کریں گے۔ 
بدھ کو چیئرمین پی اے سی نور عالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ چیئرمین نیب آفتاب سلطان پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس میں شریک ہوئے۔ 
چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ نیب کو کچھ انکوائریز بھجوائی گئی تھیں جن پر تحقیقات کی رفتار سست ہے۔ بی آر ٹی، ہیلی کاپٹر کیس، بلین ٹری سونامی اور بینک آف خیبر سے متعلق نیب کو انکوائری کرنے کا کہا تھا۔ ایسے لگ رہا جیسے کچھ لوگوں کو بچایا جا رہا ہے۔ 
چیئرمین نیب نے کہا کہ ’جب میں نے عہدہ سنبھالا تو بی آر ٹی کیس بند تھا، لیکن ہم کیس کو چھ ہفتے سے دیکھ رہے ہیں اور پیشرفت ہوئی ہے۔ اس حوالے سے کوئی تاریخ نہیں دے سکتا۔‘
انہوں نے کہا کہ بینک آف خیبر سے متعلق سٹیٹ بینک کو لکھا ہوا ہے۔ ان کا جواب آئے گا تو آگے بڑھیں گے۔ 
چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ نیب کے جو افسران کیسز کو سرد خانے میں رکھنے کے ذمہ دار ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ معلوم ہے کہ کچھ کیسز میں بہت زیادہ کرپشن ہے، لیکن تحقیقات سست روی کا شکار ہیں۔ بی آر ٹی کیس کو چار سال ہوچکے ہیں، اس لیے ٹائم فریم طے کریں۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین نیب آفتاب سلطان نے کہا کہ ’کسی اور کی نہیں صرف اپنی بات کروں گا۔ ہم پر پہلے کوئی دباو تھا نہ اب ہے اور نیشنل اکاونٹیبلٹی ایکٹ پارلیمنٹ نے پاس کیا ہے اس پر کوئی بات نہیں کروں گا۔‘
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’اب نیب افسران پر سوال نہیں اٹھیں گے۔ تھوڑا ٹائم دیں انشااللہ ادارے میں بہتری آئے گی۔ نیب آرڈیننس میں ترامیم کا فیصلہ سپریم کورٹ نے کرنا ہے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔‘
چیئر مین نیب نے پی ٹی آئی کے نئے کیسز پر بات کرنے سے انکار کر دیا۔  

شیئر: