ایران کو ’جواب‘، امریکہ اور اسرائیل کا مشترکہ فوجی مشقوں پر غور
اسرائیلی چیف آف سٹاف ایویو کوچاوی کی امریکی ہم منصب سے پینٹاگون میں ملاقات ہوئی۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکہ اور اسرائیل مشرق وسطیٰ میں ایران اور اس کے پراکسیوں کے حملوں کا جواب دینے کے لیے مشترکہ فوجی مشقیں کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
عرب نیوز نے امریکی چینل فوکس نیوز کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی چیف آف سٹاف ایویو کوچاوی اور امریکی چیئر مین جوائنٹ چیف آف سٹاف جنرل مارک ملی کے درمیان ملاقات میں ایئر فورس کی مشقیں کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا تاکہ ایران اور اس کے اتحادی پراکسیوں کے ساتھ کسی بھی ممکنہ تنازعے کے پیش نظر فوجیوں کو ٹرین کیا جائے۔
ایویو کوچاوی نے کہا کہ امریکی چیئر مین جوائنٹ چیف آف سٹاف جنرل مارک ملی کے ساتھ بات چیت کے دوران ’اس بات پر اتفاق ہوا کہ اس وقت ہم اہم موڑ پرکھڑے ہیں جس کو مدنظر رکھتے ہوئے ایران اور خطے میں اس کے دہشت گرد پراکسیوں کے خلاف آپریشنل منصوبوں اور تعاون میں مزید تیزی لانے کی ضرورت ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ایران سے خطرات کے خلاف اسرائیلی دفاعی فورسز تمام آپریشنل منصوبوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔
اسرائیلی چیف آف سٹاف نے مزید کہا ’ایران معاشی، عسکری اور اندرونی دباؤ کا شکار ہے جبکہ دوسری طرف وہ اپنے جوہری پروگرام کو بھی فروغ دے رہا ہے۔‘
امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون میں ہونے والی ملاقات کے بعد جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے ’علاقائی سکیورٹی کے مسائل، دوطرفہ تعاون کے وسیع تر مواقع، خطے میں ایران کی طرف سے لاحق خطرات سے دفاع اور باہمی سٹریٹیجک دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔‘
بیان کے مطابق امریکہ اور اسرائیل مشرق وسطیٰ میں امن و سلامتی کی بقا کے لیے پرعزم شراکت دار کے طور پر مضبوط عسکری تعلقات رکھے ہوئے ہیں۔