Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ کتاب میلے میں نوجوان سعودی مصنفین  سے مکالمہ

کتاب میلے میں 40 ممالک کے 900 سے زیادہ پبلشرز اور بک سیلرز نے حصہ لیا۔ فوٹو عرب نیوز
غناء خلیل ان کئی نوجوان مصنفین میں سے ہیں جنہوں نے رواں سال جدہ میں منعقد ہونے والے کتاب میلے میں اپنی تحریرکردہ کتاب سمیت حصہ لیا۔
عرب نیوز کے مطابق 12سالہ مصنفہ نے بتایا کہ میں تقریباً پانچ برس کی تھی جب  والد نے مجھے اپنے ساتھ لائبریری میں لے جانا شروع کیا اور وہاں انگریزی کتابیں پڑھنے کی عادت ہو گئی۔

10 روزہ کتاب میلے کا اہتمام سعودی وزارت ثقافت نے  جدہ سپرڈوم میں کیا۔ فوٹو ٹوئٹر

جدہ کتاب میلے میں اپنی پہلی کتاب 'دی ڈیزرٹ روڈ' کے ساتھ موجود غناء نے بتایا کہ یہی سبب ہے جس کے بعد مجھے کتابیں لکھنے کی تحریک ملی۔
انہوں نے کتاب میں موجود کہانی کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ اس میں دو لڑکیوں بیلا اور لوسی کے حوالے سے ایک منفرد  داستان ہے جس میں ان کے ساتھ کچھ ایسا واقعہ رونما ہوا جس نے ان کی زندگی بدل دی۔
غناء خلیل کا کہنا ہے کہ وہ  اپنی آئندہ آنے والی  کتاب جاپانی زبان میں لکھنے کا ارادہ رکھتی ہیں، وہ انگریزی کے ساتھ جاپانی اور کورین زبان کی بھی تھوڑی شدبد رکھتی ہیں۔
جدہ کتاب میلے کے ایک گوشے میں کم عمر ناول نگار 10 سالہ لندہ الشیخی اپنی تازہ تحریر ' ڈراؤنا آدمی' کے نسخوں پر دستخط کر رہی تھیں۔

بک فیئر میں اپنی پہلی کتاب 'دی ڈیزرٹ روڈ' کے ساتھ غناء خلیل موجود تھیں۔ فوٹو ٹوئٹر

لندہ الشیخی نے بتایا کہ میرے اس ناول کا مقصد بچوں کو کسی اجنبی شخص پر بھروسہ نہ کرنے کی تنبیہ ہے۔
اس ناول میں ایک ایسے شخص کی کہانی ہے جس نے مجھے اور میرے بھائی کو اغوا کرنے کی کوشش کی تاہم ناکامی کے بعد وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
لندہ الشیخی نے بتایا کہ کتاب کی تیاری  میں  والدہ  نے میری بہت  مدد کی اور  اب ہم  اس ناول کا انگریزی میں ترجمہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں کیونکہ دنیا بھر کے بچے ایک جیسے خدشات کا شکارہیں۔
انہوں نے امیدا ظاہر کی ہے کہ اس ناول کے ذریعے میرا پیغام دنیا کے تمام بچوں تک پہنچے گا تاکہ وہ خودکو ان افراد سے بچائیں جو انہیں نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔
کتاب میلے میں موجود نوجوان مصنف صالح الزہرانی اپنی تحریری صلاحیت کو پڑھنے کے شوق اور  استاد سے ملنے والے مشورے سے منسوب کرتے ہیں۔

میرے ناول میں بچوں کو اجنبی شخص پر بھروسہ نہ کرنے کی تنبیہ ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

صالح الزہرانی نے بتایا کہ میری تحریر کردہ  حوصلہ افزا کتاب جس کا ٹائٹل 'بی اے سائنٹسٹ' ہے مبینہ طور پر نمائش کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتابوں میں سے ایک رہی  اور اس کتاب  نے کئی ایوارڈز  بھی جیتے۔
اس نے وضاحت کی کہ اس کتاب میں میرے اور قاری کے درمیان مکالمے پیش کئے گئے ہیں اور یہ کتاب سات سال کے عرصے میں مکمل ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ 10 روزہ کتاب میلے کا اہتمام سعودی وزارت ثقافت کے ادب، اشاعت اور ترجمہ کمیشن  کی جانب سے جدہ سپرڈوم میں کیا گیا جس میں 40 ممالک کے 900 سے زیادہ پبلشرز اور بک سیلرز نے حصہ لیا۔
 
  • خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: