ماڈل افلن عبداللہ مس یونیورس کے مقابلے میں بحرین کی نمائندگی کرنے کو تیار
ماڈل افلن عبداللہ مس یونیورس کے مقابلے میں بحرین کی نمائندگی کرنے کو تیار
ہفتہ 24 دسمبر 2022 14:45
افلن عبداللہ کو رواں سال ستمبر میں مس یونیورس بحرین کے اعزاز سے نوازا گیا تھا۔ فوٹو: عرب نیوز
مس یونیورس بحرین کا اعزاز اپنے نام کرنے کے بعد افلن عبداللہ خلیفہ اب مس یونیورس کے مقابلے میں بھی شرکت کرنے جا رہی ہیں جس میں ان کے علاوہ مشرق وسطیٰ سے ایک اور ماڈل حصہ لے رہی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق آئندہ سال 14 جنوری کو امریکی ریاست نیو آرلیانز میں ہونے والے مس یونیورس یعنی حسینہ کائنات کے مقابلے میں مشرق وسطیٰ سے افلن عبداللہ خلیفہ سمیت صرف دو ماڈلز شامل ہیں۔
24 سالہ بحرینی روسی ماڈل کو مس یونیورس بحرین کے اعزاز سے رواں سال ستمبر میں نوازا گیا تھا۔
افلن عبداللہ خلیفہ نے عرب نیوز کو بتایا کہ مس یونیورس بحرین کا مقابلہ جیتنے کے بعد ان کی زندگی مکمل طور پر بدل کر رہ گئی ہے۔
’اس تھوڑے سے عرصے میں میں نے بہت کچھ دیکھا اور بہت کچھ نیا سیکھا۔ میں فلپائن کے دورے پر گئی۔ وہاں میں نے بہترین بیوٹی پیجنٹ ٹرینرز سے ٹریننگ لی اور دماغی امراض کا علاج کرنے والے ہسپتال کا دورہ بھی کیا۔‘
افلن عبداللہ کا کہنا ہے کہ بحرین کی عوام اور دنیا بھر سے اپنے فینز کی حمایت حاصل کرنے کے بعد وہ امریکہ میں ہونے والے مقابلے سے زیادہ پریشان نہیں ہیں۔
’میں صرف اُس وقت اور اس موقعے سے لطف اندوز ہونا چاہتی ہوں اور عالمی سٹیج پر اپنے ملک کی نمائندگی بہترین انداز میں کرنا چاہتی ہوں۔‘
افلن عبداللہ نے کہا کہ ان کا اولین مقصد دنیا کو عربوں اور عرب ثقافت کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہ کرنا ہے۔
’میرے خیال میں دنیا کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ہم ماڈرن عرب خواتین نئے اقدار اور صدیوں پرانی روایات کو ایک ساتھ لے کر چل سکتی ہیں۔‘
افلن عبداللہ کے والد بحرین جبکہ والدہ روس سے تعلق رکھتی ہیں۔
مس یونیورس بحرین کا تاج جیتے والی ماڈل افلن عبداللہ تعلیم کو فروغ دینے کے علاوہ اینوریکسیا یعنی بھوک نہ لگنے کی بیماری پر بھی آگہی دیتی رہتی ہیں، جس کا وہ خود بھی شکار ہیں۔
افلن عبداللہ کا کہنا ہے کہ جنوری میں مس یونیورس کے مقابلے میں حصہ لینے پر جس قدر وہ خوش ہیں، لیکن خلیجی خطے سے واحد ماڈل ہونے کے ناطے اتنا ہی دباؤ بھی محسوس کرتی ہیں۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ آنے والے وقتوں میں خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک سے مزید ماڈلز اس مقابلے میں شریک ہوں گی۔
مس یونیورس کا ٹائٹل جیتنے کے بعد سے افلن عبداللہ کو آن لائن پلیٹ فارمز پر تنقید کا سامنا بھی رہا ہے جس کے متعلق ماڈل کا کہنا ہے کہ ’میں ان لوگوں کو سمجھتی ہوں اور میں ہر کسی کو معاف کرنے کی کوشش کر رہی ہوں۔‘
افلن عبداللہ دراصل سال 2002 میں مس یونیورس کا ٹائٹل جیتنے والی روسی ماڈل آکسانہ فیدروفا سے متاثر ہیں۔
بعد ازاں وہ فلپائی کی ملکہ حسن پیا الانزو سے بھی متاثر رہی ہیں جن کے متعلق بات کرتے ہوئے افلن عبداللہ نے کہا ’مجھے یاد ہے وہ کس قدر خوبصورت، شفیق، معصوم اور یکدم بہت ہی مضبوط بھی دکھ رہی تھیں۔‘
’اس وقت مجھے خیال آیا کہ اس مقابلے میں کوئی عربوں کی نمائندگی کیوں نہیں کر رہا۔‘
افلن عبداللہ نے بتایا ’اس وقت حسینہ کائنات کے مقابلے میں حصہ لینے کے لیے بکینی پہننا ضروری تھا جس کی اجازت ہمارا معاشرہ نہیں دیتا۔ اور یہ ایک مسئلہ تھا۔‘
’لیکن بالآخر گزشتہ سال پہلی بحرینی خاتون منار دیانی نے مس یونیورس کے مقابلے میں حصہ لیا اور سوئمنگ کوسٹیوم کے سیگمینٹ میں انہوں نے برکینی پہنی۔‘
افلن عبداللہ کا کہنا ہے کہ یہ وہ موقع تھا جب انہوں نے سوچا کہ وہ بھی ملکہ حسن کے مقابلوں میں حصہ لے سکتی ہیں۔
’مجھے یہ نہیں معلوم تھا کہ میں کیسے حصہ لوں اور اس کے لیے مجھے کہا کرنا چاہیے لیکن یہ میری قسمت میں تھا۔ میری فیملی میرے اس فیصلے پر انتہائی خوش اور فخر محسوس کرتے ہیں۔‘